شام: فوج کی پیش قدمی اور دہشت گردوں کی شکست کا سلسلہ جاری
شام میں فوج نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری رکھتے ہوئے مزید علاقے دہشت گردوں سے آزاد کرا لئے ہیں ۔ دوسری طرف شام کے وزیر اطلاعات عمران الزعبی نے شام کو تقسیم کرنے کے مغربی حکومتوں اور ان کے اتحادیوں کے منصوبے کی ناکامی پر زور دیا ہے۔
العالم کے مطابق شام کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے دستوں نے شہر حمص کے اطراف کی پہاڑیوں کو داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیا ہے۔ شام کے فوجیوں نے اسی طرح شہر القریتین کے اطراف کے علاقوں میں داعش کے فوجی مراکز کو تباہ کر دیا ہے۔ اسی طرح حلب کے شمال میں بھی شامی افواج کے آپریشن میں کم سے کم چھبیس دہشت گردوں کے مارے جانے کی خبر ہے۔
شام کے فوجیوں نے دمشق کے مضافات میں واقع علاقے مشرقی غوطہ میں بھی عوامی رضاکار فورس کے دستوں کے تعاون سے تین سیکٹروں پر دہشت گردوں کو شکست دے کے اپنے مورچے مضبوط بنا لئے ہیں۔
شام کی فوج نے اسی طرح لاذقیہ کے شمال میں واقع علاقے کبانی کے پاس الزویقات نامی کوہستانی علاقے میں بھی پیشقدمی کی ہے۔
شام کے فوجیوں نے الجبیلیہ نامی علاقے میں بھی داعش کے ایک مرکز کو تباہ اور بہت سے دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
دوسری طرف شام کے وزیر اطلاعات عمران الزعبی نے ایک بار پھر کہا ہے کہ شام میں سرگرم دہشت گرد گروہوں نے ترکی اور اردن میں ٹریننگ لی ہے اور مغربی حکومتوں نیز سعودی حکومت نے انہیں جدید ترین اسلحے فراہم کئےہیں ۔ انھوں نے کہا کہ ان دہشت گرد گروہوں کو شام کی تقسیم کے لئے یہاں بھیجا گیا ہے لیکن وہ اس مقصد میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتے ۔
شام کے وزیر اطلاعات نے اپنے ملک میں خلیج فارس کے بعض ملکوں کی فوجی مداخلت کے امکان کے بارے میں کہا کہ اس قسم کے بیانات شام کے عوام میں خوف و ہراس پھیلانے اور دہشت گردوں کے حوصلے بلند کرنے کے لئے دیئے جاتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ شام میں بیرونی فوجی آئے تو انہیں شام کی فوج اور عوام کے دنداں شکن جواب کا سامنا کرنا پڑے گا۔
دوسری طرف شام کے وزیراعظم نے بھی کہا ہے کہ تمام تر سازشوں کے باوجود اس وقت شام ماضی سے زیادہ مستحکم ہوا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ شام کی فوج اورعوام اپنی عزت و شرف کے دفاع اور قابل فخر مزاحمت کا ثبوت دے رہے ہیں۔
انھوں نے ملک کے آئندہ پارلیمانی انتخابات کے بارے میں کہا کہ یہ انتخابات شامی عوام کی بیداری اور استقامت و جمہوریت کے راستے پر گامزن رہنے کے ان کے عزم و ارادے کی عکاسی کرتے ہیں اور حکومت انتخابات کو کامیابی کے ساتھ منعقد کرانے کے لئے مصمم ہے۔