شامی فوج نے حلب کے نواح میں مزید کئی علاقوں کو آزاد کرا لیا
شام میں فوج نے شمال مغربی شہر حلب کے مضافات میں تازہ کامیابی حاصل کرتے ہوئے کئی دیہاتوں کو آزاد کرا لیا ہے۔
العہد کی رپورٹ کے مطابق شامی فوج نے الاعلی، الحیات الصغیرہ، الحیات الکبیرہ، خنیصر، زبد اور طوبہ دیہاتوں کو داعشی دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا کے اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شامی فوج نے المدیونہ اور الشماویہ دیہاتوں اور قریتین شہر میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر زمینی اور ہوائی حملے کرکے ان کو بھاری نقصان سے بھی دوچار کیا ہے۔ خناصر علاقے کے شمال مشرق میں شامی فوج کی پیش قدمی جاری رہنے کی بھی اطلاعات ہیں۔
المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شامی فوج نے خناصر، حلب اور اثریا سیکٹروں میں پوری طرح سے امن و امان برقرار کر دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ شامی فوج نے عوامی رضاکاروں اور روسی فضائیہ کی مدد سے گزشتہ چند ماہ کے دوران داعش گروہ کے خلاف نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔
ادھر شامی بچوں نے دمشق کے مغربی مضافات میں واقع شہر داریا کے محاصرے کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔ اسکائی نیوز ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق داریا شہر کے بچوں نے اس شہر اور شام کے دیگر شہروں کے محاصرے کے خلاف مظاہرہ کیا۔ ان شہروں کے محاصرے کی وجہ سے وہاں کے لوگوں تک دوائیں اور غدائی اشیا نہیں پہنچ پا رہی ہیں۔ مظاہرہ کرنے والے شامی بچوں نے داریا شہر اور دہشت گردوں کی طرف سے محاصرہ شدہ دیگر شہروں میں انسانی بحران کا ذکر کیا اور محاصرہ شدہ شہروں تک دوائیں اور کھانے پینے کی اشیا پہنچائے جانے کا مطالبہ کیا۔
بچوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی غیرسرکاری تنظیم سیو دی چلڈرن نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ شام میں دہشت گرد گروہوں کے محاصرے والے علاقوں میں کم سے کم ڈھائی لاکھ بچوں کو بڑی ابتر صورت حال کا سامنا ہے۔ اس تنظیم کی رپورٹ کے مطابق غذائی اشیا اور دواؤں کی قلت کی وجہ سے بعض شامی بچے موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔