Apr ۲۱, ۲۰۱۶ ۱۵:۲۸ Asia/Tehran
  • خلیج فارس تعاون کونسل اور امریکہ کا سربراہی اجلاس

خلیج فارس تعاون کونسل کا سربراہی اجلاس سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں تشکیل پایا ہے۔

خلیج فارس تعاون کونسل کے سربراہی اجلاس میں امریکی صدر بارک اوباما بھی شریک ہیں۔ اس اجلاس میں مشرق وسطی اور خاص طور پر یمن کے حالات کا جائزہ لیا جائے گا۔ خبروں میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کے دوران یمن پر مسلط کی گئی سعودی عرب کی جنگ کو ختم کرنے کے امکانات پر بھی بات چیت ہو گی۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکا کی حمایت سے علاقے کے بعض عرب ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو یمن پر جارحیت کا آغاز کیا تھا جو اب تک جاری ہے- یمن پر سعودی عرب کا جنگ مسلط کرنے کا مقصد مفرور اور معزول صدر منصور ہادی کو دوبارہ اقتدار میں لانا تھا- یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں میں اب تک ہزاروں بے گناہ یمنی شہری شہید ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد میں بچے اور خواتین شامل ہیں-

امریکی صدر بارک اوباما منگل کو وزیر خارجہ جان کیری اور وزیر جنگ ایشٹن کارٹر کے ہمراہ ریاض پہنچے - دو ہزار نو سے اب تک بارک اوباما کا یہ چوتھا دورہ سعودی عرب ہے- ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے دورہ سعودی عرب اور خلیج فارس تعاون کونسل کے سربراہی اجلاس میں ان کی شرکت کا مقصد علاقے کے ملکوں میں امریکا کے ذریعے ایرانو فوبیا پھیلانے کی پالیسی کو جاری رکھنا اور علاقے کی عرب حکومتوں کے ہاتھوں امریکی ہتھیار فروخت کرنا ہے۔

ٹیگس