دہشت گردی اور انتہا پسندی کو اکھاڑ پھینکیں گے، بنگلہ دیشی وزیراعظم
بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے ریسٹورنٹ پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں۔
اپنے ٹی وی خطاب میں وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ 'یہ کس قسم کے مسلمان ہیں؟ ان کا کوئی مذہب نہیں۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو ان دہشت گردوں کے مقابلے میں مزاحمت کرنی چاہئے اور اُن کی حکومت، بنگلہ دیش سے دہشت گردی اورعسکریت پسندی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جمعے کی شب نو مسلح افراد نے بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے سفارتی علاقے میں واقع ایک رسٹورنٹ پر حملہ کر کے درجنوں افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔
بنگلہ دیش کی پولیس نے ہفتے کی صبح کارروائی کرتے ہوئے تمام دہشت گردوں کو ہلاک اور تیرہ یرغمالیوں کو رہا کرا لیا۔
اس سے قبل حملہ آوروں نے بیس غیر ملکی یرغمالیوں کو قتل کر دیا تھا۔
بنگلہ دیشی فوج کے بریگیڈیئر جنرل نعیم اشرف چودھری نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے بیس افراد کی لاشیں برآمد کیں جنہیں بے دردی سے تیز دھار آلے کی مدد سے قتل کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے تمام افراد غیر ملکی ہیں، تاہم وہ ابھی ان کی قومیت کے حوالے سے تصدیق نہیں کر سکتے۔
اطالوی میڈیا کے مطابق حملے کے وقت کیفے میں سات اطالوی شہری موجود تھے، جن میں زیادہ تر گارمنٹ انڈسٹری میں کام کرتے تھے۔ حملے کے بعد سے سات جاپانی شہری بھی لاپتہ ہیں۔
دوسری جانب دہشت گرد گروہ داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے چوبیس افراد کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ داعش نے ہلاک کئے جانے والے غیر ملکیوں کی تصاویر بھی جاری کی ہیں۔