حلب کے محاصرے کی تکمیل کا مطلب دہشت گردوں کا خاتمہ ہے: فیصل مقداد
شام کے نائب وزیرخارجہ فیصل مقداد نے کہا ہے کہ حلب کا محاصرہ مکمل ہونے کا مطلب یہ ہے کہ جلد ہی دہشت گردوں کا صفایا ہو جائے گا
شام کے نائب وزیر خارجہ نے تسنیم نیوزایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ اگرسعودی عرب اور ترکی ، شام میں مسلح گروہوں کی مدد نہ کرتے تو وہ اس ملک میں اپنا وجود باقی نہیں رکھ سکتے تھے-
انھوں نے کہا کہ شام کے حالات مثبت سمت میں گامزن ہیں خاص طور پر ایسی حالت میں کہ جب شامی فوج نے حلب کا محاصرہ کرلیا ہے اور اس محاصرے کا مطلب یہ ہے کہ دہشت گرد گروہوں کا جلد ہی صفایا ہونے والا ہے اور اس صورت میں عالمی برادری حلب میں ہرجگہ انسانی امداد پہنچا سکے گی اور شامی فوج ، انسانی ہمدردی پرمبنی امداد عوام تک پہنچانے کی ضمانت دے سکے گی-
انھوں نے کہا کہ حلب کی جنگ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہے اور یہ جنگ ، حکومت شام اپنے اتحادیوں کی مدد سے حلب سے دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے لڑ رہی ہے - انھوں نے حلب میں جنگ کے بارے میں مزید کہا کہ میرا خیال ہے کہ عالمی برادری حلب میں جنگ کے موضوع کا پوری حساسیت سے جائزہ لے گی اور ہمیں امید ہے کہ شامی فوج اس جنگ میں کامیاب ہوگی-
فیصل مقداد نے کہا کہ ہماری اپنے دوستوں کے ساتھ پوری ہماہنگی ہے اور حلب جنگ میں ہمارے دوستوں کا شامل ہونا ایک فطری امر ہے اور شام کے دوستوں اور اتحادیوں نے اعلان کیا ہے کہ داعش ، النصرہ اور دہشت گرد گروہوں کے خلاف جنگ میں شامی فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں-
شام کے نائب وزیر خارجہ نے تاکید کے ساتھ کہا کہ ہماری نظر میں امریکہ، شام کے مسئلے میں سیاسی عمل کو گائیڈ لائن نہیں دے گا اور ہمارے روسی دوستوں نے با رہا کہا ہے کہ سیاسی عمل صرف شامیوں سے متعلق ہے اور راہ حل صرف شامی گروہ ہی تلاش کرسکتے ہیں اوراسی بنا پرہم اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس مسئلے کو اہمیت دیں اور جب تک شامیوں کے درمیان کوئی سمجھوتہ نہیں ہوجاتا اور بیرونی مداخلت ختم نہیں ہو جاتی اس وقت تک کوئی معاہدہ نہیں ہوسکتا-