شام کے لیے امریکی نمائندے کی اسرائیلی وزیر اعظم کو کھلی چھوٹ
شام کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی نے صیہونی حکومت کا بھرپور دفاع اور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے لیے سرحدیں اور ریڈ لائنز کوئی معنی نہیں رکھتیں اور وہ جو چاہیں گے کریں گے۔
سحرنیوز/دنیا: ٹام باراک نے اسکائی نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ نیتن یاہو سرحدوں یا ریڈ لائنوں کی پرواہ نہیں کرتے اور اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ اسرائیل کو خطرہ ہے تو وہ کسی حد تک بھی جاسکتے اور کچھ بھی کرسکتےہیں-
انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے قیام اور بین الاقوامی سطح پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی لہر کے بارے میں امریکی نقطہ نظر کا ذکر کرتے ہوئےکہا کہ غزہ میں جنگ بندی حاصل نہیں ہوسکے گی اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی طرف قدم ظاہری طور پر اچھا ہے لیکن بے سود ہے اور حقیقت کو تبدیل کرنے میں مددگار ثابت نہیں ہوسکتا-
ٹام باراک نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس غزہ کے لیے ایک مخصوص منصوبہ ہے اور یہ صورت حال جلد ختم ہونی چاہیے۔
باراک نے خطے کے اندرونی معاملات میں امریکہ کی مداخلت، اس کے استحکام کو درھم برھم کرنے اور صیہونی حکومت کے لیے اپنی ہمہ جانبہ حمایت کا ذکر کیے بغیر، مشرق وسطی میں امن کے قیام کے امکان کو بزعم خود خارج از امکان قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے بھی امن قائم نہیں ہوا اور شاید مستقبل میں بھی نہیں ہوگا۔