Jan ۲۰, ۲۰۱۷ ۱۵:۱۳ Asia/Tehran
  • بحرین میں مزید دو نوجوانوں کو پھانسی دئے جانے کی بابت ایمنسٹی انٹرنیشنل کا انتباہ

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے خبردار کیا ہے کہ بحرین میں انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر پامالی کی جا رہی ہے اور اس تعلق سے اس ملک میں بحرانی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بحرین میں ممکنہ طور پر مزید دو نوجوانوں کو پھانسی دئے جانے کے حکومتی عزائم کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحرین انسانی حقوق کی پامالی کے تعلق سے بحرانی حالات سے دوچار ہوتا جارہا ہے - واضح رہے کہ بحرین کی نمائشی عدالت نے دسمبر دوہزار چودہ میں محمد رمضان اور حسین علی موسی نامی دونوجوانوں کو بے بنیاد الزامات کے تحت پھانسی کی سزا سنائی تھی - العالم ٹیلی ویژن چینل  نے ایمنسٹنی انٹرنیشنل کے حوالے سے خبردی ہے کہ مقدمات کے دوران ان دونوں نوجوانوں کو وکیل صفائی مہیا نہیں کرائے گئے اور محمد رمضان کو جیل کے ایسے سیل میں رکھا گیا ہے جہاں اس کا رابطہ بیرونی دنیا سے منقطع ہے - ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بحرینی سیکورٹی اہلکار محمد رمضان نامی بحرینی نوجوان کو الیکٹریک شاک لگاتے ہیں اور شدید ایذائیں دیتے ہیں - بیان میں کہا گیا ہے کہ دوسرے بحرینی نوجوان حسین علی موسی سے بھی جبری طور پر اعترافی بیان لینے کے لئے اس کو چھت سے الٹا لٹکا دیا جاتا تھا اور بری طرح زد وکوب کیا جاتا تھا - ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس سے پہلے بھی تین بحرینی شہریوں کو بے دردی کے ساتھ پھانسی دینے کے حکومتی اقدام پر شدید احتجاج کیا تھا - آل  خلیفہ حکومت نے گذشتہ اتوار کو سامی مشیمہ ، علی سنکیس اور عباس سمیع نامی تین بحرینی نوجوانوں کو پھانسی دے دی تھی -  ان تینوں نوجوانوں کو بے دردی کے ساتھ گولیوں سے بھون دیا گیا - ان تینوں بحرینی نوجوانوں پر آل خلیفہ حکومت نے مارچ دوہزار چودہ میں بحرینی پولیس پر حملہ کرنے کا بے بنیاد الزام لگایا تھا - ان تینوں بحرینی نوجوانون کی پھانسی پر ملک کے اندر اور عالمی سطح پر شدید احتجاج کیا گیا ہے - دوسری جانب بحرین کی نمائشی عدالت نے ملک کے  چار سیاسی کارکنوں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے - بحرین کی فوجداری عدالت نے چار سیاسی کارکنوں کو عمر قید اور آٹھ بحرینی شہریوں کو تین سے چھے سال قید کی سزا سنائی ہے - انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے بحرینی عدالت کو ظالم قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ بحرینی عدالت کسی بھی طرح سے خود مختار نہیں ہے اور وہ آزادانہ طریقے سے فیصلے کرنے کی توانائی نہیں رکھتی - یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ بحرینی عدالت سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو سخت ترین سزائیں سناکر عوام کے پرامن مظاہروں کو کچلنے اور انقلابی تحریک کو دبانے میں آل خلیفہ حکومت کا پورا پورا ساتھ دے رہی ہے -  بحرینی عوام فروری دوہزار گیارہ سے آزادی، جمہوریت اور سیاسی اصلاحات کے حق میں پر امن تحریک چلا رہے ہیں جس کے دوران آل خلیفہ حکومت سیکڑوں عام شہریوں کو شہید اور زخمی کرچکی ہے جبکہ بڑی تعداد میں سیاسی اور مذہبی رہنماؤں اور کارکنوں کو اس نے جیل میں ڈال دیا ہے -

 

ٹیگس