Jan ۲۴, ۲۰۱۷ ۱۷:۱۶ Asia/Tehran
  • شام سے متعلق آستانہ مذاکرات ختم

شام سے متعلق آستانہ مذاکرات میں شریک فریقوں نے شام کی ارضی سالمیت کی حمایت اور دہشت گردوں کے خلاف جنگ کی ضرورت پر زور دیا ہے

قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شام سے متعلق صلح مذاکرات کے اختتامی بیان میں جسے منگل کی شام قزاقستان کے وزیرخارجہ نے پڑھ کر سنایا، کہا گیا ہے کہ یہ مذاکرات شامی حکومت اور مخالفین کے درمیان براہ راست مذاکرات کا پیش خیمہ ہوں گے اور آستانہ مذاکرات آئندہ جنیوا اجلاس کی کامیابی میں کردار ادا کریں گے - بیان میں کہا گیا ہے کہ سبھی فریق  دہشت گرد گروہوں منجملہ داعش اور جبہہ النصرہ یا فتح الشام کے خلاف جنگ پر زوردیتے ہیں- آستانہ مذاکرات کے اختتامی بیان میں کہا گیا ہے کہ شام سے متعلق آئندہ مذاکرات بین الاقوامی قراردادوں کی بنیاد پر جلد سے جلد شروع ہونے چاہئیں اور جنیوا مذاکرات میں شامی حکومت کے مخالف مسلح گروہ بھی شریک ہوں گے - بیان میں شام کی ارضی سالمیت اوراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد تیئیس چھتیس کے مطابق شامی حکومت اور مخالفین کے مابین سیاسی مذاکرات جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شام کا بحران فوجی طاقت کے ذریعے حل نہیں کیا جاسکتا- بیان میں کہا گیا ہے کہ شام میں جنگ و خونریزی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس چون کے مطابق ختم  اور جنگ زدہ عوام کے لئے انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کا راستہ کھول دیا جانا چاہئے - بیان میں پورے شام میں جنگ بندی اور جنگ بندی کی نگرانی کرنے والی ایک کمیٹی کی تشکیل پر بھی اتفاق ہوا ہے-  بیان میں صراحت کے ساتھ کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کا اطلاق ان علاقوں پر نہیں ہوگا جہاں داعش اور جبہہ النصرہ جیسے دہشت گرد گروہوں کا کنٹرول ہے - آستانہ مذاکرات کے اختتامی  بیان میں شام میں  اقتدارکی منتقلی کے مقصد سے ایک میکانیزم تک پہنچنے پر بھی اتفاق رائے  کا ذکرکیا گیا ہے - بیان میں کہا گیا ہے کہ  شام سے متعلق سیاسی مذاکرات آئندہ آٹھ فروری کو جنیوا میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں دوبارہ شروع ہوں گے - واضح رہے کہ شام کے بحران کے حل کے لئے آستانہ مذاکرات ایران روس اور ترکی کی کوششوں سے پیر کو شروع ہوئے تھے جو منگل کی شام ختم ہوگئے -

ٹیگس