Dec ۳۱, ۲۰۲۵ ۱۷:۰۸ Asia/Tehran
  • شام کی نئی کرنسی جاری، الجولانی کے غلط دعوے ، کیا ہے شیعہ مسلک سے اس کا تعلق ؟ دلچسپ معلومات

پیر کو شام میں سرکاری تقریب میں دمشق میں نئی شامی کرنسی جاری کی گئی، جس میں صدر احمد شرع اور شام کے سینٹرل بینک کے گورنر عبدالقادر الحصرہ نے نئے شامی نوٹوں کی رونمائی کی جس میں شامی صوبوں کی علامتیں ہیں۔

سحرنیوز/عالم اسلام: ترک سفیر نوح یلماز نے دمشق میں نئی شامی کرنسی کے اجرا کی تقریب میں شرکت کی اور تبصرہ کیا: "2026 شام کے لیے بہت ہی خاص سال ہوگا۔"

 شام کے عبوری صدر احمد  الشرع کے نظام  کی جانب سے کرنسی کے لئے منتخب علامتی تصاویر شامی قدرتی وسائل کی جانب اشارہ کرتی ہیں، جس میں دمشق کے گلاب، دمشق کے شہتوت، مالٹا، گندم، کپاس اور زیتون شامل ہیں، نیز ماحولیات ، عربی گھوڑا، ریچھ، چڑیا، تتلی اور سیپ بھی ان علامتوں میں شامل ہيں۔

کچھ لوگوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ نئی کرنسی کسی " پینٹنگ  بک " یا صابن کے ڈبوں کی طرح ہے، جس میں کوئی متحد کرنے والی شخصیت، تاریخ یا آثار  قدیمہ کی تصویر نہیں ہے جبکہ نئی حکومت کے حامیوں کا کہنا ہے کہ نئی کرنسی ایک دور اندیشی پر مبنی  سیاسی سوچ کا اظہار ہے،  کسی خاص شخصیت یا نشان کو شامل نہ  کرنے  کی وجہ سے  شام کا کوئی گروہ یا فرقہ ،حکومت پر جانبدرای کا الزام نہيں عائد کر سکتا۔

شام میں سن 2011  میں ہنگاموں  کے بعد سے شامی کرنسی کی قدر  میں  99 فیصد سے زیادہ  گراوٹ آئی ہے  اور اب  ایک  ڈالر  تقریبا  11 ہزار لیرہ ہے، جبکہ  شام میں بحران سے  ایک ڈالر 50  لیرہ کا تھا۔

 

کسی سیاسی علامت سے خالی ہونے کا دعوی کتنا سچا ؟

ایسے حالات ميں کہ جب نئی کرنسی کو کسی "سیاسی" اشارے سے خالی ہونے کی بات کی جا رہی ہے لیکن نئ کرنسی پر  ایک ہشت زاویہ والا ستارہ  نظر آ رہا  ہے اور رای الیوم نے دعوی کیا ہے کہ اس کی  تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ  ترک سلجوقیوں کا علامتی ستارہ ہے ۔ سلجوقی وہ ہیں ، جنہوں نے دمشق سے شیعوں کی  فاطمی حکومت کا تختہ الٹا اور شام میں ان کی توسیع کو روکا تھا۔  

رای الیوم کے دعوے کے مطابق اس لئے یہ محسوس ہوتا ہے کہ شام کی نئی حکومت نے  بشار اسد کی حکومت کو ختم کرنے کا سہرا اپنے سر باندھتے ہوئے یہ علامت رکھی ہے جبکہ بشار اسد کی حکومت کے خاتمے کا دعوی اسرائيل کرتا ہے۔

 

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok  whatsapp channel

قابل ذکر ہے کہ سلجوقی سلطنت ایک  ایرانی ترک خاندان کی حکومت تھی جس نے گیارہویں سے بارہویں صدی تک ایک وسیع اسلامی علاقے پر حکومت کی تھی۔

 

سلجوقیوں کا تعلق وسطی ایشیا  کے  ترک اوغز قبیلوں سے  تھا اور ان کی حکومت ایران، عراق، شام اور اناطولیہ کے وسیع علاقوں تک پھیلی تھی۔

(رای الیوم سے ماخوذ) 

ٹیگس