بشار اسد کی نظر میں شام میں امن کے طریقے
شام کے صدر نے دہشت گردی کے خلاف مہم، دہشت گردی کی حمایت سے دستبرداری اور شامی فریقوں کے درمیان مذاکرات کو اس ملک میں امن کے قیام کے طریقوں سے تعبیر کیا ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق شام کے صدر بشار اسد نے بلجیئم کے ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ شام، شامی عوام سے متعلق ہے، اعلان کیا کہ شام میں دہشت گردوں کا داخلہ روکنے اور بعض ملکوں کی جانب سے دہشت گردی کی حمایت بند کئے جانے کی صورت میں قیام امن کی غرض سے سیاسی تدابیر کے بارے میں گفتگو کی جاسکتی ہے۔
شام کے صدر نے ملک کے سیاسی نظام اور مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لئے شامیوں کے درمیان مذاکرات کو ضروری قرار دیا اور کہا کہ قیام امن کے لئے آستانہ مذاکرات کے علاوہ شامیوں کے درمیان مذاکرات پر بھی توجہ دیئے جانے کی ضرورت ہے۔
شام کے صدر نے پیر کے روز بھی دمشق میں بلجیئم کے ایک پارلیمانی وفد سے ملاقات میں کہا تھا کہ بحران شام کے آغاز کے وقت بہت سے یورپی ملکوں نے غیر حقیقت پسندانہ پالیسیاں اختیار کرتے ہوئے دہشت گردوں کی حمایت کی۔
واضح رہے کہ شام میں بشار اسد کی قانونی حکومت کا تختہ الٹنے کی غرض سے سنہ دو ہزارگیارہ سے امریکہ، سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کے حملوں سے بحران شروع ہوا ہے۔