بحرین میں آمریت کے خلاف مظاہروں میں شدت
بحرین میں چودہ فروری کے انقلاب کی چھٹی سالگرہ کا وقت قریب آنے کے موقع پر بحرینی عوام نے شہداء کے خون سے وفاداری کے اظہار کے لئے وسیع پیمانے پر مظاہرے کئے ہیں۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بنی جمرہ کے عوام نے جمعے کے روز مظاہرہ کر کے شہدا کے خون سے وفاداری کا اعلان اور بحرین کے امیر شیخ حمد بن عیسی سے شہدا کے خون کا انتقام لینے کا اعلان کیا۔
النویدرات اور الدراز کے لوگوں نے بھی وسیع پیمانے پر مظاہرہ کر کے آزادی یا شہادت کے فلک شگاف نعرے لگائے اور آل خلیفہ حکومت کے جرائم پر اپنے غصے اور برہمی کا اظہار کیا۔
النویدرات میں مظاہرین اور آل خلیفہ حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں اور سیکورٹی اہلکاروں نے بحرینی عوام کو مسجد امام صادق ع میں نماز جماعت ادا کرنے سے روک دیا۔
ادھر بحرینی انقلاب کے رہبر و رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کئے جانے کی مخالفت اور ان کی حمایت میں بحرینی عوام کا دھرنا بدستور ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ سیکورٹی فورسز نے الدراز میں آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی رہائشگاہ کا محاصرہ کر رکھا ہے۔
قابل ذکر ہے بحرینی عوام اپنے ملک میں سیاسی اصلاحات اور انصاف کے قیام اور اسی طرح امتیازی سلوک کے خاتمی نیز جمہوری حکومت کا مطالبہ کر رہے ہیں اور اسی بنا پر فروری دو ہزار گیارہ سے بحرینی عوام کے پرامن مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔