بحرین میں ایک اور نوجوان کا ماورائے عدالت قتل
بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے ایک اور نوجوان کو گولیاں مار کر شہید کردیا ہے۔
شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے پیر کے روز فائرنگ کرکے اس نوجوان کو شہید کردیا ہے جسے سن دوہزار تیرہ میں ہونے والے عوامی مظاہروں میں شرکت کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا اور عدالت نے اسے بتیس سال قید کی سزا سنائی تھی۔
مذکورہ نوجوان کی شہادت کے بعد رواں کے سال کے آغاز سے اب تک سیکورٹی فورس کے ہاتھوں شہید ہونے والے بحرینی نوجوانوں کی تعداد سات ہوگئی ہے۔
اس سے پہلے پندرہ جنوری کو بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے تین اور اس سے چند روز قبل ، تین دیگر نوجوانوں کوگولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔
بحرین عوام نے مذکورہ واقعات کو ماورائے عدالت قتل قرار دیا ہے۔
بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سے عوامی تحریک جاری ہے اور اس ملک کے عوام مکمل جمہوری حقوق دیئے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بحرین کی شاہی حکومت عوام کے جائز اور قانونی مطالبات پورے کرنے کے بجائے سعودی عرب اور دوسرے اتحادی ملکوں کے فوجیوں کے ساتھ مل کر عوامی تحریک کو سرکوب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔