مغربی موصل میں عراقی فوج کی پیشقدمی
عراقی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے مشرقی تلعفر میں پیشقدمی جاری رکھتے ہوئے، متعدد علاقوں کو دہشت گرد گروہ داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیا ہے۔
بغداد میں عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی کے جوانوں نے مشرقی تلعفر میں اہم علاقوں العبرہ کو داعش کے قبضے سے آزاد کرانے کے بعد اپنی پوزیشن مستحکم بنا لی ہے۔
دوسری جانب عراقی فوج کے سریع الحرکت دستے نے موصل شہر میں پیشقدمی کرتے ہوئے، دریائے دجلہ کے مغربی ساحلی علاقے حاوی الجوسق کو آزاد کرا لیا ہے۔
عراقی کی سریع الحرکت فوج اس وقت الجوسق نامی محلے کی جانب پیشقدمی کر رہی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق عراقی فوج موصل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے اطراف کے علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کر رہی ہے اور طیران نامی محلے میں داخل ہو گئی ہے جہاں متعدد دہشت گردوں کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔
عراقی فوج کے ایک دستے نے عطشانہ کی پہاڑیوں پر بھی اپنا کنٹرول قائم کر لیا ہے جبکہ یرموک، طرفب اور تل رمان کو بھی داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیا گیا ہے۔
ایک اور اطلاع کے مطابق عراقی فضائیہ نے جنوب مغربی موصل کے ساحلی علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے جس میں ستر کے قریب دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں۔
داعشی دہشت گردوں نے مغربی موصل میں جاری فوجی آپریش کے بعد علاقے سے فرار ہونا شروع کر دیا ہے اور وہ عام لوگوں کے گھروں کو آگ لگا کر علاقے سے بھاگ رہے ہیں۔
عراق کے وزیراعظم حیدرالعبادی نے مغربی موصل میں فوج کو عام شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے حوالے سے خصوصی ہدایات جاری کی ہیں۔
وزیراعظم حیدر العبادی کے دفتر سے جاری ہونے والے ہدایت نامے میں تمام سیکورٹی دستوں کو حکم دیا گیا ہے وہ داعش کے خلاف جنگ کے دوران عام شہریوں کے تحفظ پر خاص توجہ دیں۔
عراقی وزیراعظم نے داعش کے خلاف جنگ میں عراقی فوج اور عوامی رضاکاروں کو قربانیوں اور شجاعت و بہادری پر ان کی تعریف بھی کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عراقی فوج نے گزشتہ اتوار سے مغربی موصل کو داعش کے قبضے آزاد کرانے کے لیے بھرپور فوجی آپریشن کا آغاز کیا ہے جس کے دوران موصل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سمیت متعدد علاقوں کو آزاد کرا لیا گیا ہے۔