بحرین: فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے خلاف کارروائی کا منصوبہ
بحرین کی نمائشی پارلیمنٹ نے فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے خلاف کارروائی کے لئے بنیادی آئین میں تبدیلی پر مبنی بحرینی شاہ کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مشاورتی کونسل سے موسوم بحرین کی پارلیمنٹ کے ایوان بالا نے، جس میں چالیس اراکین ہیں اور وہ شاہ بحرین کی جانب سے ہی منتخب ہو تے ہیں، اتوار کے روز آل خلیفہ حکومت کے اس منصوبے کو منظوری دے دی جس کے مطابق فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے خلاف کارروائی کے عمل کو آسان بنایا جا سکے گا۔اس منصوبے یا بل میں دعوی کیا گیا ہے کہ کیس کا جلد جائزہ لینے اور نرمی کا مظاہرہ کرنے میں فوجی عدالتیں زیادہ کارآمد واقع ہوئی ہیں جو ممکنہ طور پر مسائل اور کیسوں کو جلدی نمٹاتی ہیں۔آل خلیفہ حکومت کے اس بل کے مطابق اب تمام جرائم کا، بحرین کی فوجی عدالتوں میں جائزہ لیا جائے گا۔بحرین کی نمائشی پارلیمنٹ کے اس فیصلے پر انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔اس بل کو ایسی حالت میں منظوری دی گئی ہے کہ بحرین میں عوامی احتجاجات کی سرکوبی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کاعمل بدستور جاری ہے۔قابل ذکر ہے کہ بحرینی عوام نے فروری دو ہزار گیارہ میں آل خلیفہ حکومت کے خلاف پرامن احتجاج کی تحریک شروع کی ہے جبکہ آل خلیفہ حکومت، سعودی فوجیوں کی مدد سے بحرینی عوام کی اس تحریک کو طاقت کے ذریعے کچلنے کی کوشش کر رہی ہے۔بحرین میں آل خلیفہ حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں کی جارحانہ کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں افراد شہید اور زخمی ہوچکے ہیں