Mar ۰۹, ۲۰۱۷ ۱۳:۱۰ Asia/Tehran
  • یمن میں سعودی عرب کی جانب سے کلسٹر بموں کا استعمال

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب نے گذشتہ ایک ماہ میں یمن میں تیسری بار کلسٹر بموں کا استعمال کیا ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی عرب نے پندرہ فروری کو یمن کے صوبے صعدہ کے تین رہائشی علاقوں پر برازیلی ساخت کے کلسٹر بم برسائے جن میں دو عام شہری زخمی ہوئے۔سعودی عرب کا یہ حملہ اس اقدام کے صرف چند روز بعد انجام پایا کہ جس کے تحت برازیل، سعودی عرب اور امریکہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کلسٹر بموں کے استعمال پر پابندی کے حق میں ووٹ دینے سے گریز کیا تھا - ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس سے قبل ایک بیان میں خبردار کیا تھا کہ یمن میں پائے جانے والے ایسے کلسٹر بموں نے، جو ابھی پھٹے نہیں ہیں، اس ملک کے بعض علاقوں کو بارودی سرنگوں کے میدانوں میں تبدیل کر دیا ہے۔یمنی عوام کے خلاف سعودی عرب کی جانب سے کلسٹر بموں کا استعمال، ایسی حالت میں جاری ہے کہ اقوام متحدہ نے سعودی عرب کو ہتھیار فروخت کرنے والے ملکوں سے اپیل کی تھی کہ یمن میں عوام کا قتل عام روکنے کی غرض سے وہ سعودی عرب کو ہتھیار فروخت کرنے سے گریز کریں۔واضح رہے کہ دو ہزار آٹھ میں طے پانے والے اوسلو معاہدے پر دنیا کےایک سو سے زائد ملکوں نے دستخط کئے ہیں جس میں کلسٹر بموں کے استعمال پر پابندی کا اعلان کیا گیا ہے۔

ٹیگس