بحرین: آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف مقدمے کی سماعت ایکبار پھر ملتوی
بحرین کے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی حمایت میں عوام کے وسیع مظاہروں کے بعد آل خلیفہ حکومت کی نمائشی عدالت نے ان کے خلاف مقدمے کی سماعت ایک بار پھر ملتوی کر دی۔
منامہ سے موصولہ خبروں کے مطابق آل خلیفہ حکومت کی نمائشی عدالت نے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف مقدمے کی کارروائی شروع کرتے ہی سماعت، آئندہ سات مئی تک ملتوی کر دی- بحرینی حکومت نے گذشتہ برس جون میں بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کر کے انہیں ان کے گھر میں نظر بند کر دیا تھا اور اس کے بعد ان کے خلاف بے بنیاد الزامات کے تحت مقدمات بھی دائر کر دیئے تھے جس پر بحرینی عوام، سراپا احتجاج ہو گئے-
گذشتہ برس تئیس جون سے ہی بحرینی عوام، جب سے حکومت نے شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کی تھی، ان کی حمایت میں ان کے گھر کے باہر دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں اور وہ حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کرنے کے اپنے فیصلے کو واپس لے- آل خلیفہ حکومت کی نمائشی عدالت، منگل چودہ مارچ کو دوبارہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف مقدمے کی سماعت کرنے والی تھی لیکن اس سے پہلے بحرینی عوام نے ملک کے مختلف شہروں میں وسیع مظاہرے کر کے اپنے مذہبی رہنما کی شان میں حکومتی گستاخی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اس بات کا اعلان کیا کہ وہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی حمایت اور ان کے دفاع میں ہر طرح کی قربانی دینے کے لئے تیار ہیں-
بحرینی عوام کی بہت بڑی تعداد نے الدراز میں شیخ عیسی قاسم کے گھر کے باہر بھی اجتماع کر کے حکومتی فیصلے کی مذمت کی اور نعرہ لگایا کہ وہ اپنے گھروں کو واپس نہیں جائیں گے اور خون کے آخری قطرے تک شیخ عیسی قاسم کا دفاع کرتے رہیں گے-
بحرینی علما کی جانب سے مظاہروں کی کال دیئے جانے کے بعد حکومت نے مختلف شہروں میں فوجی اہلکاروں کو تعینات کر دیا تھا- اس سے پہلے بحرینی وزارت داخلہ نے ملک میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کر دیا تھا- پیر اور منگل کی درمیانی رات بھی بحرین کے مختلف علاقوں میں عوام نے سڑکوں پر نکل کر حکومت مخالف مظاہرے کئے اور مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی نظر بندی ختم اور دیگر سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا-
یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ آل خلیفہ حکومت، شیخ عیسی قاسم کے خلاف مقدمے کی سماعت عوامی غیظ و غضب کے خوف سے اب تک کئی بار ملتوی کر چکی ہے- منگل چودہ مارچ کو آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف مقدمے کی سماعت سے قبل بحرینی علما نے اپنے ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ دین و مذہب، وطن اور شیخ عیسی قاسم کی حمایت اور دفاع بحرینی عوام کا شرعی فریضہ ہے- بحرینی علما کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس میں کسی شک و شبہے کی گنجائش نہیں ہے کہ مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی حمایت اور ان کا دفاع ایک شرعی فریضہ ہے-
بیان میں کہا گیا ہے کہ آج بحرین ایک ایسے مرحلے پر پہنچ گیا ہے کہ جہاں ظالموں اور دشمنوں نے اپنی پوری توانائی اس بات کے لئے صرف کر دی ہے کہ بحرینی عوام کے وجود کو ہی کٹہرے میں کھڑا کر دیں اور ان کے دین، مذہب اور مرجعیت پر حملہ کریں- بحرینی علما کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بحرین کے شجاع اور ثابت قدم عوام سخت ترین حالات میں بھی اپنی مرضی کے مطابق صورتحال کو آگے بڑھانے کی توانائی رکھتے ہیں اور سرانجام آل خلیفہ کی متعصب اور بزدل حکومت کے مقابلے میں کامیاب ہوں گے-