ایران کے خلاف سعودی عرب اور اردن کے بے بنیاد دعوے
سعودی عرب اور اردن کے بادشاہوں نے اپنے مشترکہ بیان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف ایک بار پھر بے بنیاد اور تکراری دعوے کئے ہیں-
سعودی عرب اور اردن کے بادشاہوں نے اپنے مشترکہ بیان میں ایران کے خلاف من گڑھت الزامات اور بے بنیاد دعوے کی تکرار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران، علاقے کے ملکوں میں مداخلت اور دہشت گردی کی حمایت کر رہا ہے-
سعودی عرب کے بادشاہ سلمان اور اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم نے یہ مشترکہ بیان، کہ جس میں ایران کے خلاف مضحکہ خیز دعوے کئے گئے ہیں، امان میں عرب لیگ کے سربراہی اجلاس کے موقع پر جاری کیا-
سعودی عرب اور اردن کے بادشاہوں نے اسی طرح دعوی کیا کہ شام اور یمن کا بحران سیاسی طریقے سے ہی حل ہو گا- پچھلے چند روز کے دوران ایران کے خلاف سعودی حکام کے بے بنیاد دعوؤں کی تکرار، ایک ایسے وقت ہو رہی ہے کہ جب ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ علاقے میں دہشت گردی کی جڑیں سعودی عرب میں پروان چڑھنے والی انتہا پسندانہ سوچ میں پیوست ہیں، جو آج تکفیری دہشت گردی کی شکل میں علاقے اور دنیا کے لوگوں کے لئے وبال جان بنی ہوئی ہے-
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ علاقے میں حقیقی خطرہ تکفیری دہشت گردی اور علاقائی اور عالمی سطح اس کی حمایت کرنے والے وہ ممالک ہیں جو دہشت گردی کے خلاف جنگ کی آڑ میں خطے میں انتہائی ہولناک جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں-
واضح رہے کہ سعودی عرب شام میں دہشت گرد گروہوں کی بھرپور مالی اور اسحلہ جاتی مدد اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے بہانے یمن کے بے گناہ شہریوں پر گذشتہ دو برس سے ہوائی حملے کر کے اب تک دونوں ہی ممالک میں دسیوں ہزار عام شہریوں کی شہادت کا باعث اور ذمہ دار رہا ہے-