آل خلیفہ حکومت کے خلاف بحرینی عوام کے مظاہرے
بحرینی عوام نے آل خلیفہ حکومت کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف اور بحرین کے سیاسی قیدیوں کی حمایت میں مختلف علاقوں میں ریلیاں نکالیں اور مظاہرے کئے
بحرینی عوام نے ملک کے مختلف علاقوں منجملہ النویدرات ، البلادالقدیم ، ابو صبیع، الشاخورہ اور الدیہ میں مظاہرے کرکے دسیوں بحرینی شہریوں کی شہریت منسوخ کرنے کے حکومتی فیصلے کی مذمت کی اور سیاسی قیدیوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا - مظاہرے کا شرکا کہنا تھا کہ جب تک ان کے انقلابی مطالبات پورے نہیں ہوجاتے وہ اپنی پرامن تحریک اور جد وجہد جاری رکھیں گے - واضح رہے کہ بحرین کی عدالت نے اپنے تازہ ترین اقدام میں ملک کے مزید دسیوں سیاسی کارکنوں اور قانون دانوں کی شہریت منسوخ کردی اور انہیں عمرقید سمیت دس سال اور تین سال قید کی سزائیں سنائی ہیں - بحرین کے اٹارنی جنرل نے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے سلسلے میں عدالتی فیصلہ سنانے کی تاریخ قریب آنے کے موقع پر پچھلے چند روز کے دوران بہت سے سیاسی رہنماؤں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو عدالت میں طلب کیا تھا آل خلیفہ حکومت ، گذشتہ پندرہ مارچ کو آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف فیصلہ سنانے والی تھی لیکن رائے عامہ کے شدید دباؤ کے باعث اس نے فیصلہ سنانے کی تاریخ موخر کردی اور اب اس نے اعلان کیا ہے کہ وہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف سات مئی کو فیصلہ سنائےگی - بحرین میں عوام کی پرامن جمہوری تحریک دوہزار گیارہ سے جاری ہے جس کے دوران حکومت نے سیکڑوں سیاسی کارکنوں اور انسانی حقوق کے سرگرم افراد کو گرفتار کرلیا ہے -