بیت المقدس میں پچیس ہزار مکانات بنانے کا صیہونی حکومت کا فیصلہ
اسرائیل کی ہاؤسنگ منسٹری نے مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونیوں کے لئے پچّیس ہزار رہائشی مکانات بنانے کا اعلان کیا ہے۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیل کی رہائشی مکانات کی تعمیر سے متعلق وزارت کے حکام نے اعلان کیا ہے کہ صیہونیوں کے لئے پچّیس ہزار مکانات بنائے جائیں گے جن میں سے دس ہزار بیت المقدس اور پندرہ ہزار گرین لائن کے پیچھے بنائے جائیں گے۔ گرین لائن، سنہ سڑسٹھ کی سرحدوں سے معروف ہے جو مقبوضہ فلسطین اور مصر، اردن، لبنان اور شام کے درمیان انّیس سو انچاس میں فائربندی کے وقت کھینچی گئی ہے۔
اسرائیل کے ہاؤسنگ منسٹر، امریکی صدر ٹرمپ کے دورے کے موقع پر ان مکانات کی تعمیر کے بارے میں بیت المقدس کی بلدیہ اور اسرائیل کے درمیان مفاہمت کے حصول کی کوشش کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ، آئندہ بائیس مئی کو اسرائیل کا دورہ کرنے والے ہیں اور اس دورے کی مکمل آمادگی کے لئے امریکہ کا ایک پچّیس رکنی وفد جمعرات کے روز تل ابیب پہنچا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے دسمبر دو ہزار سولہ میں قرارداد تئیس چونتیس میں فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کی مذمت کرتے ہوئے ان بستیوں کی تعمیرات کا سلسلہ فوری طور پر بند کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔