Oct ۰۴, ۲۰۲۵ ۰۱:۲۸ Asia/Tehran
  • جنرل مسجدی : آج دسیوں ہزار نوجوان، مزاحمت کا پرچم اٹھائے شہدائے مزاحمت کی راہ پر چلنے کے عزم کا اعلان کر رہے ہيں

​​​​​​​اسلامی جمہوریہ ایران اور دار الحکومت تہران میں مزاحمتی محاذ کے کمانڈروں کی شہادت کی برسی پر مختلف پروگراموں کا انعقاد کیا گيا۔

سحرنیوز/ایران:  اس سلسلے میں تہران کے امام حسین اسکوائر پر منعقدہ مرکزی پروگرام میں پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے ڈپٹی کوآرڈینیٹر نے کہا: رہبر معظم انقلاب کی قیادت میں مسلح افواج نے ثابت کر دیا کہ وہ اپنی سرزمین کے دفاع میں اتحاد اور مزاحمت  ذرہ برابر تذبذب سے کام نہيں لیں گے اور قوم پیچھے نہیں ہٹے گی۔

جنرل مسجدی

حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ، سید ہاشم صفی الدین  اور پاسداران انقلاب اسلامی کے جنرل عباس نیلفروشان کی شہادت کی برسی کی مناسبت سے ایک عوامی اجتماع امام حسین اسکوائر میں منعقد ہوا جس میں مختلف سول اور فوجی عہدہ داروں نیز عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔  سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے ڈپٹی کوآرڈینیٹر جنرل مسجدی، تہران کی اسلامی کونسل کے سربراہ مہدی چمران، حجت الاسلام مرتاج الدینی اور شہید قاسم سلیمانی کے بیٹے بھی اس پروگرام کے شرکاء میں شامل تھے۔

قدس فورس کے نائب  کوآرڈینیٹر جنرل مسجدی نے  پروگرام میں اپنی چند منٹ کی تقریر میں کہا: مجھے  یقین ہے کہ ان شہداء کی برسی میں ایک پیغام ہے اور وہ یہ کہ ایرانی قوم شہداء کے راستے اور ان کے مکتب کو جاری رکھے گی، ہم اپنی جانوں کی قربانی دینے والوں کو بھول نہیں سکتے۔

 

انہوں نے مزید کہا: ان شہداء کی تشییع جنازہ اور برسی میں دشمنوں کے اعتراف کے مطابق دسیوں لاکھ لوگوں نے شرکت  اور ان سب کے ہاتھوں میں مزاحمت کے پرچم تھے جس کا مطلب  یہ ہے کہ دسیوں ہزار نوجوان ، مزاحمتی کمانڈروں کی راہ پر آگے بڑھنے کا عزم راسخ رکھتے ہيں۔

جنرل مسجدی نے مزید کہا: آپ نے دفاع مقدس میں ایران پر دشمن کے حملے کا مشاہدہ کیا لیکن ایران  کو فتح حاصل ہوئي۔ حماس کے ایک رہنما نے اربعین کے دوران کہا تھا کہ فلسطینی قوم اس جنگ کی فاتح ہے، وہی لوگ جن کے گھر تباہ ہوئے اور دشمن نے انہیں شہید کیا، تو کیا عاشورا کے دن امام حسین اور ان کے ساتھیوں کو شہید  نہيں کیا گیا اور کیا  ان کے اہل بیت کو گرفتار نہیں کیا گیا؟ لیکن میں کہتا ہوں کہ حسین (ع)  فاتح رہے اور آج کتنے لاکھ  آزاد لوگ ان کا پرچم اٹھا کر ان کے اربعین میں حاضر ہوئے ہیں جیسا کہ آج دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھا ہے۔

 

 انہوں نے لبنان کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ  لبنان میں حزب اللہ اور اسلامی مزاحمت  کا مقصد اور مطالبہ کیا ہے ؟ وہ صرف لبنان کوصیہونی حکومت کی جارحیت سے بچانا چاہتے ہیں۔ یہ حزب اللہ کا نظریہ اور مکتب ہے۔ جب وہ اپنے ملک کا دفاع کر رہے ہیں تو انہیں غیر مسلح کرنے کی کوشش اور  انہيں دہشت گرد  قرار دینے کا کیا مقصد ہے؟

 

 جنرل مسجدی نے کہا کہ دشمن ہماری قوم اور فوجیوں کو خوفزدہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں لیکن جان لیں کہ تم لوگ جو بھی کرو ہماری قوم کا اتحاد مزید مضبوط ہوتا ہی جائے گا۔

 

انہوں نے کہا: ہم نے کبھی جنگ نہیں کی اور دشمن ہمیشہ جنگ کا آغاز کرنے والا رہا ہے۔ جس طرح ہمارے نبی نے شروع سے امن اور خدا کی عبادت کی دعوت دی لیکن آپ کے دور میں 60 جنگیں ہوئیں۔ کیونکہ  بد عنوان لوگ حق  نہیں دیکھ سکتے تھے۔

انہوں نے غزہ کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ظالموں نے غزہ کے لوگوں کے لئے کھانا پینا بند کر رکھا ہے اور ان حق میں بے حد بھیانک جرائم کا ارتکاب کر رہے ہيں ، انہی ظالموں نے ہمارے ہر دل عزيز جنرل کو شہید کیا لیکن انہيں جان لینا چاہیے کہ ایرانی قوم انہيں شکست کی ذلت سے دوچار کرے گي۔

 

 

ٹیگس