غرب اردن میں جیل سے آزاد ہونے والے ایک فلسطینی کی شہادت
صیہونی حکومت کی جیل سے رہا ہونے والا ایک فلسطینی، کہ جس نے جیلوں میں بند بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے بھوک ہڑتال کر رکھی تھی، غرب اردن میں شہید ہو گیا۔
رپورٹ کے مطابق مازن محمد المغربی نامی یہ فلسطینی، صیہونی حکومت کی جیلوں میں بند فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بھوک ہڑتال پر بیٹھا ہوا تھا جو غرب اردن کے شہر رام اللہ میں پیر کو شہید ہو گیا۔
دریں اثنا فلسطینی قیدیوں کے امور کی کمیٹی کے سربراہ عیسی قراقع نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینیوں میں سے بیس قیدیوں کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ صیہونی حکومت کی جیلوں میں بند فلسطینیوں کی بھوک ہڑتال میں پچاس دیگر فلسطینی قیدی شامل ہو گئے ہیں۔
فلسطینی قیدیوں نے صیہونی حکومت کی نسل پرستانہ پالیسیوں کے خلاف احتجاج کے طور پر گذشتہ سترہ اپریل سے بھوک ہڑتال کر رکھی ہے۔
دوسری جانب غزہ میں فلسطینیوں نے اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے اجتماع کر کے اس علاقے کے جاری محاصرے کی شدید مذمت کی ہے۔
ان مظاہرین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کے عوام کے بارے میں اپنے فریضے پرعمل کرے۔
فلسطینی مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ اٹھ رکھے تھے جن پر لکھا ہوا تھا کہ غزہ میں بجلی اور دواؤں کا فقدان ہے اور اس علاقے کے عوام کو بتدریج جان کا خطرہ لاحق ہے۔ فلسطینی مظاہرین نے غزہ کے محاصرے اور اس علاقے کی ابتر صورت حال پر عالمی برادری خاص طور سے عرب ممالک کی خاموشی کی مذمت بھی کی۔