شامی فوج پانچ برس بعد دیرالزور میں داخل ہو گئی
شامی فوج پانچ برس کے بعد صوبے دیرالزور میں داخل ہو گئی ہے جہاں اس نے کئی علاقوں کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ہے۔
تیل سے مالامال شام کا شہر دیرالزور، سن دو ہزار چودہ سے داعش تکفیری دہشت گرد گروہ کے محاصرے میں رہا ہے اور اس شہر میں طیاروں کے ذریعے امدادی سامان کے پیکٹ گرا کر ہی عوام کی مدد کی جاتی رہی ہے۔
شامی ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ شامی فوج نے عوامی رضاکاروں کی مدد و تعاون سے عراق سے ملنے والے سرحدی علاقے میں ارض الوشاش، سدالوعر اور وادی الوعر کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا ہے اوروہ، پانچ برس کے بعد جنوبی مشرقی علاقے سے صوبے دیرالزور میں داخل ہو گئی ہے۔
ان ذرائع ابلاغ کے مطابق وادی لویزیہ میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر شامی فوج کے حملے اور اس علاقے کو آزاد کرانے کے بعد شامی فوج نے اپنے کنٹرول میں آنے والے تمام علاقوں سے داعش تکفیری دہشت گرد عناصر کا صفایا کرنا شروع کر دیا ہے۔