Jul ۱۳, ۲۰۱۷ ۲۰:۲۷ Asia/Tehran
  • عراق شام سرحد پر داعش کا حملہ ناکام

موصل سے داعش کے صفائے کے بعد، مشترکہ عراقی فورس کے جوانوں نے، شام سے ملنے والی سرحدوں پر داعش کے حملوں کو ناکام بنادیا ہے۔ دوسری جانب داعش نے اب تلعفر شہر کو اپنا نام نہاد اور خودساختہ دارالخلافہ قرار دے دیا ہے۔

شام کے اخباریہ ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق، عراقی فوج نے عوامی رضاکار فورس کے تعاون سے قدیم موصل کے علاقے میں، داعش کے کار بم اور مختلف اقسام کے دھماکہ خیز مواد تیار کرنے والے ایک کارخانے کا پتہ لگانے کے بعد اس پر قبضہ کرلیا ہے۔ان کار بموں کو عراق و شام کی سرحدوں پر عراقی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے درمیان دھماکوں کے لیے تیار کیا جانا تھا۔ داعشی دہشت گرد ان کار بموں کو استعمال کرکے شام کی جانب فرار کا راستہ کھولنا چاہتے تھے جسے ناکام بنادیا گیا۔دوسری جانب عراق کے وزیر اعظم حیدر العبادی نے موصل شہر کی مکمل آزادی کے بعد بڑے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ عراقیوں کی اس کامیابی میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں ہے۔اسی دوران ایسی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں کہ نام نہاد داعش مخالف امریکی اتحاد اس گروپ کے خلاف کارروائیوں کے ساتھ ساتھ ان کی حمایت اور انہیں کنٹرول بھی کر رہا ہے۔ عراق اور شام دونوں ملکوں میں امریکہ کی اس پالیسی کا بخوبی مشاہدہ کیاجارہا ہے۔درایں اثنا اطلاعات ہیں کہ داعش نے موصل سے نکالے جانے کے بعد تلعفر شہر کو اپنا خود ساختہ دارالخلافہ بنالیا ہے۔ صوبہ نینوا میں مقامی حکام نے بتایا ہے کہ تلعفر میں موجود داعش کے غیر ملکی عناصر نے تلعفر کے لیے اب ولایت تلعفر کا لفظ استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔بعض خبروں میں کہاگیا ہے کہ داعش کی نام نہاد اور خودساختہ خلافت کے خاتمے کے بعد، اس کے باقی ماندہ دہشت گرد عناصر میں شدید اختلافات پیدا ہوگئے ہیں اور ان کے درمیان کسی بھی وقت جنگ شروع ہوسکتی ہے۔

ٹیگس