روہنگیا مسلمانوں کی کشتی ڈوبنے سے 20 افراد جاں بحق
روہنگیا مسلمانوں کی کشتی ڈوبنے سے 20 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق میانمار کی ریاست راخین میں جاری خانہ جنگی سے بچ کر بہتر زندگی کی تلاش میں بنگلادیش جانے والے روہنگیا مسلمانوں کی کشتی ڈوب گئی جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 20 افراد جاں بحق ہو گئے۔
بنگلادیشی کوسٹ گارڈز کا کہنا ہے کہ انہیں ساحل پر 17 لاشیں ملی ہیں جو روہنگیا مسلمانوں کی ہیں۔ بنگلادیشی حکام کا کہنا ہے کہ راخین میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے روہنگیا مسلمانوں کی بڑی تعداد ناقص کشتیوں میں دریائے ناف کے ذریعے بنگلادیش پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
گزشتہ ہفتے راکھین میں شروع ہونے والی کشیدگی کے بعد سے اب تک 18 ہزار سے زائد افراد نقل مکانی کر چکے ہیں جبکہ یہ اطلاعات بھی ہیں کہ میانمار کی فوج آپریشن کی آڑ میں روہنگیا مسلمانوں کے گھروں کو بھی نذر آتش کر رہی ہے۔
عالمی تنظیم برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ 6 دنوں کے دوران 18500 روہنگیا مسلمان بنگلادیش پہنچ چکے ہیں۔ بنگلادیش میں پہلے ہی 4 لاکھ کے قریب روہنگیا مسلمان مہاجرین موجود ہیں جن کا کوئی وطن نہیں ہے، میانمار انہیں اقلیت کی حیثیت دینے کے لیے تیار نہیں اور نہ ہی وہ قانونی طور پر میانمار کے شہری تصور کیے جاتے ہیں جبکہ بنگلادیش بھی انہیں اپنا شہری تصور نہیں کرتا۔ زیادہ تر روہنگیا مہاجرین بنگلادیش کے کاکس بازار میں لگے کیمپوں میں رہتے ہیں جہاں پہلے ہی گنجائش ختم ہو چکی ہے اور بنگلادیش واضح طور پر کہہ چکا ہے کہ وہ مزید مہاجرین کو قبول نہیں کر سکتا۔
گزشتہ روز بنگلا دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے امریکا سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ میانمار کی حکومت پر دباؤ ڈالے تاکہ مہاجرین کے بنگلادیش آنے کی رفتار کم ہو سکے۔