شامی فوج شہر دیرالزور کے نہایت نزدیک
شام کی فوج صوبہ دیرالزور کے علاقوں میں پیشقدمی جاری رکھتے ہوئے محصور علاقے کے تیس کلومیٹر قریب پہنچ گئی ہے۔
شام میں میدان جنگ سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق شامی فوج نے ملک کے مشرقی علاقوں میں داعش تکفیری گروہ کے خلاف جنگ جاری رکھتے ہوئے البشری پہاڑی اور اس کے مشرق میں واقع کوہ صفیہ اور رجم الھجانہ محلے پر کنٹرول حاص کر لیا ہے۔
صوبہ دیرالزور کے مغربی علاقوں میں شامی فوج کی پیشقدمی کے بعد اب گذشتہ چار برس سے دہشتگردوں کے زیر محاصرہ علاقہ صرف تیس کیلومیٹر کے فاصلے پر رہ گیا ہے۔
البشرہ پہاڑی سلسلہ، جنوب مشرقی صوبہ رقہ کے علاقوں کو مغربی دیرالزور سے ملاتا ہے اور صوبہ حمص کے شمال مشرق میں شامی فوج کے زیرکنٹرول علاقوں تک چلا گیا ہے۔
اس پہاڑی میں تارکول کا ذخیرہ پایا جاتا ہے اور اس کی مقدار تقریبا پچاس سے ساٹھ ملین ٹن تک بتائی جاتی ہے۔
شام کی فوج نے گذشتہ چند دنوں کے دوران روسی فضائیہ کی مدد سے صوبہ دیرالزور کی جانب پیشقدمی کی ہے اور صوبہ رقہ کے جنوب مشرق اور صوبہ حمص کے شمال مشرق سے صوبہ دیرالزور کی سرحدوں میں داخل ہوگئی ہے۔
اسی طرح شامی فوج نے اپنی کامیابی و پیشقدمی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے الرقہ کے مشرقی مضافات میں تل العبد اور الحیرہ کو داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیا۔
ان کارروائیوں میں کئی داعش دہشتگرد ہلاک اور زخمی ہوگئے۔
درایں اثنا شامی فوج نے داعش دہشتگردوں کو صوبہ حماہ کے مشرقی حصے میں واقع اسٹریٹیجک اہمیت کے حامل قصبے سے مار بھگایا۔
روس کی وزارت دفاع نے بھی اعلان کیا ہے کہ شامی فوج نے روسی فضائیہ کی مدد سے نہایت اہم اور اسٹریٹیجک قصبے عقیربات کو داعش دہشتگردوں سے پاک کر دیا۔
ان کارروائیوں میں داعش کے اڈوں اور اسلحوں کو نشانہ بنایا گیا اور ان کے توپخانوں اور ہیڈکوارٹر کو تباہ کر دیا گیا۔
عقیربات، وسطی شام میں داعش دہشتگردوں کا آخری گڑہ سمجھا جاتا ہے۔
شام کی فوج اور اس کے اتحادیوں نے مغربی شہر حلب میں تکفیری دہشت گرد گروہ جبھۃ النصرہ کے اڈوں پر حملہ کر کے اسے تباہ کر دیا۔