شامی فوج نے دیرالزور شہر کا محاصرہ توڑ دیا ہے
شامی فوج اور استقامتی فورس مشرقی شہر دیرالزور کا تین سال سے جاری محاصرہ توڑ کر اب شہر کےاندر داخل ہوگئی ہیں۔
شام میں فوجی ذرائع نے خبردی ہے کہ فوج اور استقامتی محاذ کی فورس دیرالزور کا محاصرہ توڑ کر شہر کے مغرب میں واقع شامی فوج کی ایک سو سینتیسویں بریگیڈ کے ہیڈکوارٹر میں پہنچ گئی ہیں۔
شامی فوج نے لاؤڈ اسپیکروں سے اعلان کردیا ہے کہ شہر کا محاصرہ توڑ دیا گیا ہے۔
صوبہ دیرالزور کے گورنر محمد ابراہیم سمرہ نے کہا ہے کہ دیرالزور شہر بہت جلد پوری طرح شامی فوج کے کنٹرول میں آجائے گا۔
دیرالزور شہر میں شامی فوج کے داخل ہونے کے ساتھ ہی تکفیری دہشت گرد گروہ داعش نے شامی فوج کے کنٹرول میں آجانے والے علاقوں پر حملے کئے ہیں۔
عراق کی سرحد کے قریب واقع شہر دیرالزور کے باشندے پچھلے تین برس سے داعش کے محاصرے میں ہیں اور انہوں نے اس عرصے میں داعش کا جم کو مقابلہ کیا اور اس گروہ کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے۔
شام سے ہی ایک خبر یہ بھی ہے کہ شامی فوج نے اردن اور شام کی سرحدوں پر غیر قانونی گذرگاہوں کو بند کرتے ہوئے دہشت گردوں کے داخلے کے راستوں کومسدود کردیا ہے۔
شامی فوج نے اس دوران دو سرحدی چوکیوں کو آزاد کرانے کےساتھ ساتھ متعدد دہشت گردوں کو بھی ہلاک کردیا ہے۔