ایران کے ساتھ تعلقات کے فروغ پر تحریک حماس کی تاکید
فلسطین کی تحریک حماس نے ایران کے ساتھ تعلقات کے مزید فروغ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے شعبہ خارجہ تعلقات کے سربراہ اسامہ حمدان نے ہفتے کے روز تہران میں قدسنا سے خصوصی گفتگو میں کہا ہے کہ عالم اسلام، مسئلہ فلسطین، اسلامی استقامت اور عالمی استکبار کے مقابلے میں مزاحمت جیسے اسٹریٹیجک مسائل و موضوعات میں ایران اور تحریک حماس کے درمیان مستحکم رابطے ہیں۔
انھوں نے ایران سے دوری اور استقامت کے محور سے رابطے منقطع کئے جانے کے بارے میں امریکہ اور صیہونی حکومت کے دباؤ کے بارے میں تاکید کے ساتھ کہا کہ یہ بہت سے ملکوں کی آرزو ہے کہ تحریک حماس، ایران سے دوری اختیار کر لے تاہم تحریک حماس کے وفد کی تہران میں موجودگی اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ اپنے دائمی اتحادی کی حیثیت سے حماس، ایران سے ہرگز دوری اختیار نہیں کرے گی۔
اسامہ حمدان نے کہا کہ ایران اور تحریک حماس کے درمیان روابط کچھ ایسے ہیں کہ امریکہ و اسرائیل کی جانب سے ڈالے جانے والے دباؤ سے ان تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
دوسری جانب تحریک حماس کے ترجمان سامی ابو زہری نے کہا ہے کہ جو بات ایران کو دیگر ملکوں کے مقابلے میں ممتاز بناتی ہے وہ فلسطینی امنگوں پر اس کی کھلی حمایت کا اعلان ہے۔
انھوں نے تہران میں ایک بیان میں حماس کے وفد کے دورہ ایران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ اس بات کو بخوبی نمایاں کرتا ہے کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس، اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے میں خاص دلچسپی رکھتی ہے۔
اس ترجمان نے تحریک حماس اور ایران کے تعلقات کو خاص اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ تحریک حماس فلسطینی امنگوں کی حمایت کرنے والے تمام ملکوں منجملہ ایران کی اتحادی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری کی زیرقیادت تحریک حماس کے اعلی رہنماؤں کا ایک وفد ایران کے دورے پر جمعے کو تہران پہنچا ہے۔