بحرین کی جیلوں میں قیدیوں کے حقوق کی خلاف ورزی
بحرین کے ہیومن رائٹس فورم نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ الجو جیل کے حکام قیدیوں پر بندشوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
لبنان کی العہد ویب سائٹ کے مطابق بحرین کے ہیومن رائٹس فورم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بحرینی قیدیوں کو ان کے اہل خانہ سے فون پر صحیح طریقے سے بات بھی نہیں کرنی دی جا رہی ہے۔
اس بیان کے مطابق جیل میں قیدیوں کی حالت بگڑتی جا رہی ہے جبکہ ان قیدیوں کا کوئی علاج تک نہیں کیا جا رہا ہے یہاں تک کہ انھیں دوائیں بھی فراہم نہیں کی جا رہی ہیں۔
بحرین میں گذشتہ سات برس کے دوران پندرہ ہزار عام شہریوں کو جیل میں بند کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بحرین میں چودہ فروری دو ہزار گیارہ سے حکومت مخالف مظاہرے کئے جا رہے ہیں اور بحرینی عوام اپنے ملک میں امن و انصاف اور جمہوری حکومت کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ اس ملک کی شاہی حکومت سعودی فوجیوں کی مدد سے ان کے پرامن احتجاج کو بری طرح سے کچلتی رہی ہے۔