دہشت گردی کے مقابلے میں شامی عوام متحد
ایران میں شام کے سفیر نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ نے شامی عوام کو ایک دوسرے کے قریب کر دیا ہے۔
ایران میں متعین شام کے سفیرعدنان محمود نے کہا ہے کہ شام میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات نے شامی عوام کو آپس میں متحد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2011 سے لے کراب تک مغربی اور بعض خطے کے عرب ممالک کی حمایت سے تکفیری دہشتگردوں نےسنگین واردات کرتے ہوئے ملک کو ویران کرنے کے ساتھ ساتھ شامی عوام کا بھی بے دردی سے قتل عام کیا۔ انہوں نے کہا شام کے لاذقیہ اور طرطوس جیسے شہروں میں شامی اقوام ایک دوسرے کے ساتھ پرامن طریقے سے زندگی گذار رہی ہیں۔
شامی سفیر نے بیرونی طاقتوں سے کہا کہ وہ دہشت گرد گروہوں کی حمایت ترک کردیں اور عوام کو جینے کا حق دیں۔ انہوں نے کہا ملک کی جغرافیائی سالمیت اور خودمختاری پر بیرونی طاقتوں کے ساتھ بات چیت کی کوئی گنجائش نہیں. دوسری جانب شامی ذرائع کا کہنا ہے کہ شام کے صوبہ حماہ میں تکفیری دہشت گردوں کی آپسی جنگ میں 300 وہابی دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں یہ لڑائی داعش اور تحریر الشام گروہ کے درمیان ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق وہابی دہشت گرد تنظیم داعش اور تحریر الشام کے درمیان گذشتہ 20 دن سے لڑائی جاری ہے جس میں داعش کے 214 دہشت گرد مارے گئے ہیں جبکہ تحریر الشام کے 89 دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں۔