چہلم پر کربلائے معلی میں تین کروڑ عزاداروں کا اجتماع
کربلا میں سخت سکیورٹی میں دنیا بھر سے آئے ہوئےکروڑوں زائرین عزاداری کر رہے ہیں۔
عراق کے مقدس شہر کربلائے معلی میں سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اصحاب با وفا کا چہلم منایا جا رہا ہے جس میں عراق، ایران، پاکستان، ہندوستان اور دنیا بھر سے آئے ہوئے کروڑوں عقیدت مند شریک ہیں جو انتہائی پرجوش اور منظم طریقے اور پرامن ماحول میں بارگاہ حسینی میں اشک و ماتم کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔
کربلائے معلی میں سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اصحاب با وفا کے چہلم میں دنیا کے ساٹھ ملکوں کے لاکھوں عقیدت مند شریک ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق اس وقت کربلائے معلی میں تین کروڑ کے قریب عزاداروں کا اجتماع ہے اور بارگاہ حسینی اور اس کے اطراف کی تمام شاہراہیں شمع حسینی کے پروانوں سے چھلک رہی ہیں جن میں تیس لاکھ کے قریب ایرانی زائرین بھی شریک ہیں۔
پاکستان، ہندوستان اور لبنان سمیت دنیا کے دیگر ملکوں سے بھی لاکھوں کی تعداد میں عزادار کربلائے معلی میں سید الشہدا کا چہلم منانے آئے ہیں۔ زائرین کی کثیر تعداد قدیم روایت کے تحت نجف اشرف اور عراق کے دیگر شہروں سے پیدل سفر کرکے کر بلائے معلی پہنچی ہے۔ اس موقع پر سیکورٹی کے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں اور داعشی دہشت گردوں کی دھمکیوں اور دشمنان اہلبیت کی سازشوں کے باوجود شمع حسینی کے پروانوں کا یہ عظیم الشان اجتماع مکمل امن وامان کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔
عراق کے وزیر اعظم حیدرالعبادی نے اربعین ملین مارچ اور چہلم امام حسین علیہ السلام کے پرشکوہ اجتماع کے انعقاد کی قدردانی کرتے ہوئے سیکورٹی کے بہترین انتظامات کی بابت ملک کی مسلح افواج، پولیس اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں کی جانفشانی اور قربانیوں کو سراہا ہے۔
عراقی حکام کے مطابق اربعین ملین مارچ اور چہلم امام حسین کے اجتماع کی حفاظت کے لیے پینتیس ہزار سیکورٹی اہلکاروں کو تعنیات کیا گیا ہے جو پوری تندہی کے ساتھ اپنے فرائض کی ادائیگی میں مصروف ہیں۔ چہلم امام حسین علیہ السلام کی مکمل سیکورٹی عراقی افواج کی توانائیوں اور صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے جو بیک وقت ، داعشی دہشت گردوں کے خلاف بھی برسر پیکار ہیں۔