Dec ۲۱, ۲۰۲۵ ۱۷:۱۴ Asia/Tehran
  • اب ملک میں آئین بچا ہے نہ قانون، حکومت پاکستان پر اپوزیشن کا سخت حملہ

پاکستان میں حزب اختلاف کے اتحاد کی قومی کانفرنس میں موجودہ حکومت اور انتظامیہ پرآئين کو پار پارہ کرنے اور عدلیہ کی ساکھ کو ختم کردینے کا الزام لگایا ہے۔

سحرنیوز/پاکستان: پاکستان میں اپوزیشن اتحاد کی قومی کانفرنس سے خطاب میں مختلف رہنماؤں نے حکومت کے موجودہ اقدامات کو آئين کی پامالی سے تعبیر کیا ہے۔کانفرنس سے خطاب میں سینیئر رہنما محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ آئين کو چیتھڑے کردیئے گئے ہیں ۔انھوں نے کہا اس نازک مرحلے میں میاں نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان کو مکالمے کے لئے آگے آنا چاہئے۔انھوں نے کہا کہ ہم جمہوری مکالمے کے لئے تیار ہیں آپ آگے بڑھیں اور ملک کے اس بحران سے باہر نکالیں۔

محمود خان اچکزئی نے اسی کے ساتھ کہا کہ مکالمے کے لئے پہلی شرط یہ ہے کہ عمران خان کو قانون کے مطابق پارٹی رہنماؤں اور گھروالوں سے ملاقاتوں کی اجازت دی جائے۔ کانفرنس سے خطاب میں سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس نے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ اپنی ساکھ کھوچکی ہے۔اپوزیش کی قومی کانفرنس سے خطاب میں سینیئر اپوزیشن رہنما جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ اب ملک میں آئین بچا ہے نہ قانون ۔

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok  whatsapp channel

سینیٹر افراسیاب نے ان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بقول ان کے آئين ختم ہوچکا ہے۔کانفرنس سے خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اس وقت بقول ان کے ملک میں عملا مارشل لا لگا ہوا ہے۔کانفرنس سے خطاب میں دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ طاقت کے بل پر ملک کے پچیس کروڑ عوام کو دبا کر نہیں رکھا جاسکتا۔

مقررین نے قانون کی بالادستی پر زور دیا اور آئین کی بحالی کا مطالبہ کیا۔یاد رہے کہ اسلام آباد میں تحریک تحفظ آئين پاکستان کے زیر اہتمام اپوزیشن اتحاد کی دو روزہ قومی کانفرنس خیبرپختونخوا ہاؤس میں منعقد ہوئی ۔کانفرنس میں ایک قرار داد پاس کرکے عمران خان اور بشری بی بی کو گزشتہ روز سنائی جانے والی سترہ سترہ برس قید کی سزا کی مذمت کی گئی اور اس کو انصاف کے منافی قرار دیا گیا۔

 

ٹیگس