Nov ۱۱, ۲۰۱۷ ۰۸:۱۵ Asia/Tehran
  • سعودی عرب:کرپشن کے الزام میں گرفتارشہزادوں پر تشدد

سعودی عرب میں کرپشن کے الزام میں گرفتارشہزادوں پرتشدد کرنے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔

مڈل ایسٹ آئی کی رپورٹ کے مطابق حراست میں لئے گئے متعدد افراد کو ہسپتال لے جایا گیا ہے جہاں ان کے جسموں پر تشدد کے نشانات اور زخم پائے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یہ تشدد گرفتاری کے وقت یا بعدازاں تفتیش کے دوران کیا گیا ہے اور بعض افراد پر تو بہت زیادہ تشدد کیا گیا ہے۔

نیوز ویب سائٹ نے شاہی ذرائع کے حوالے سے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ گرفتار کئے گئے افراد کی تعداد میڈیا میں سامنے آنے والی تعداد سے کہیں زیادہ ہے اور ہر نئے دن مزید گرفتاریاں بھی ہورہی ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق 500 سے زائد اہم شخصیات کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ اس سے کہیں زیادہ افراد سے پوچھ گچھ کی جاچکی ہے۔

سعودی حکومت نے کرپشن کے الزام میں گرفتار شہزادوں ،وزراء اور دوسری شخصیات کے 1700سے زائد بینک اکاﺅنٹ اور دیگر اثاثے منجمد کر دیئے ہیں۔

کرپشن کے خلاف اس تاریخی کارروائی کے بعد اب سعودی حکومت کو ایک ایسا مسئلہ درپیش آ گیا ہے جس کا اس نے شاید کارروائی سے قبل تصور بھی نہ کیا ہوگا۔

میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق کرپشن کے خلاف اس وسیع تر کارروائی نے سعودی عرب کے ارب پتی افراد کو خوفزدہ کر دیا ہے اورانہوں نے اپنے اثاثے بیرون ملک منتقل کرنے کے لیے دوڑ لگا دی ہے۔

سینکڑوں ارب پتی خاندان اثاثے سعودی عرب سے باہر منتقل کرنے کے لیے بینکوں اورایسیٹ مینجمنٹ کمپنیوں سے بات کر رہے ہیں تاکہ ان کی رقم اور جائیدادیں کرپشن کے خلاف اس مہم کی زد میں نہ آ جائیں۔

ذرائع کے حوالے سے بلومبرگ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ جو لوگ سعودی عرب سے باہر اثاثے منتقل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ان کے اثاثوں کی مجموعی مالیت 800ارب ڈالر سے زائد ہے۔

رپورٹ کے مطابق پہلے سے مالی مسائل میں گھرے سعودی عرب کو اتنے زیادہ اثاثے ملک سے باہر جانے سے ناقابل تلافی دھچکا پہنچے گا اور اس کی مالی مشکلات شدیدترہوجائیں گی۔

دوسری جانب انسانی حقوق کے ادارے ہیومن رائٹس واچ نے سعودی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ ہر شخص کی گرفتاری کی قانونی اور شہادتی تفصیلات فوری طور پر جاری کرے اوراس بات کو یقینی بنائے کہ ہر شخص کو قانونی حقوق حاصل ہیں۔

 

ٹیگس