Dec ۱۰, ۲۰۱۷ ۱۷:۵۲ Asia/Tehran
  • امریکی سازشوں کے مقابلے میں فلسطینی گروہوں کا اتفاق

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ کہا ہے کہ فلسطینی عوام بیت المقدس اور پوری سرزمین فلسطین کی آزادی کے لئے فلسطینی عربی اور اسلامی اسٹریٹیجک منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے راستے کو جاری رکھیں گے۔

فلسطین کے انفارمیشن سینٹر نے خبردی ہے کہ حماس کےسیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے فلسطینی علاقوں میں پائے جانے والے اتحاد و یکجہتی کا ذکرکرتے ہوئے جو استقامت اور انتفاضہ کے میدان میں کھل کر سامنے آئی ہے کہا کہ سبھی فلسطینی گروہ امریکی صدر ٹرمپ کے منصوبے کو شکست سے دوچار کرنے، بیت المقدس کی آزادی اور غاصبوں کو نکال باہرکرنے کے لئے ایک واضح لائحہ عمل تیارنے پر متفق ہوگئے ہیں۔
حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے بیت المقدس کے بارے میں امریکی فیصلے کی بھرپور مخالفت اور بیت المقدس کے دفاع کی راہ میں فداکاری کے لئےآمادگی کو نئی تحریک انتفاضہ کا سب سے اہم مقصد قراردیا اور کہا کہ آج فلسطینی عوام کے مختلف طبقوں اور عرب اور اسلامی اقوام نے ثابت کردیا کہ بیت المقدس شجاعت شہادت اوربہادری کامرکز اور پوری دنیا کے حریت پسندوں کا دارالحکومت ہے۔
اسماعیل ہنیہ نے بیت المقدس اور مسجد الاقصی کے ساتھ تجدید عہد کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کاقبلہ اول، دوسری مسجد مقدس اور معراج پیغمبر کی سیر کامقام ایک اسلامی شناخت کے ساتھ باقی رہنا چاہئے اور ٹرمپ کے فیصلے سے تاریخی حقائق، جغرافیا اور اس شہر کی اصل ماہیت کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔

ٹیگس