Jan ۲۵, ۲۰۱۸ ۱۹:۳۰ Asia/Tehran
  • دہشت گردوں کا سرغنہ بغدادی افریقہ  میں روپوش

داعش دہشت گرد گروہ کا سرغنہ ابوبکر البغدادی افریقہ فرار ہو گیا اور کسی افریقی ملک میں اس کے روپوش ہونے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔

برطانوی اخبار دی سن نے لکھا ہے کہ داعش دہشت گرد گروہ کا سرغنہ ابوبکر البغدادی افریقی ملک چاڈ یا نائیجر کے قریب کہیں روپوش ہے اور اسے امید ہے کہ وہ افریقہ میں اپنی انتظامیہ کو ازسرنو تشکیل دینے میں کامیاب ہو جائے گا۔
مصر میں داعش دہشت گرد گروہ کے مسائل کے ایک ماہر سامع عید کا کہنا ہے کہ اس بات کا امکان پایا جاتا ہے کہ ابوبکر البغدادی عراق و شام سے جان بچا کر افریقہ کے کسی علاقے میں فرار ہوگیا ہو۔
مصر کی جماعت اسلامی کے سابق رہنما ناجح ابراہیم نے بھی تاکید کی ہے کہ ابوبکر البغدادی ممکنہ طور پر چاڈ میں یا پھر الجزائر اور نائیجر کے درمیان کسی ایسے سرحدی علاقے میں روپوش ہے جہاں کوئی کنٹرول یا نگرانی نہیں ہے۔
عراق اور یورپ کی انٹیلجینس ایجنسیوں نے تاکید کی ہے کہ گذشتہ اٹھارہ مہینوں کے دوران ابوبکر البغدادی شمالی عراق کے کسی دیہات میں موجود رہا جس کے بعد وہ عراق اور شام کی سرحد پر واقع علاقے البوکمال منتقل ہوا اور اب یہ گمان کیا جاتا ہے کہ وہ افریقہ فرار ہو گیا ہے۔
داعش دہشت گرد گروہ نے تین برسوں کے دوران عراق میں وحشیانہ تباہی مچائی مگر وہ شکست سے دوچار ہوا اور اب شام سے بھی اس کا خاتمہ ہو رہا ہے۔
موصولہ رپورٹوں کے مطابق داعش دہشت گرد گروہ کے سرغنہ ابوبکر البغدادی کے اختیارات ایک کمیٹی کو منتقل ہو گئے ہیں اور وہ داعش گروہ کو کنٹرول کرنے کی اپنی صلاحیت اور اثرورسوخ کھو چکا ہے اور اسی لئے اب ادھر ادھر فرار کا راستہ اختیار کر رہا ہے تاہم داعش دہشت گرد گروہ نے ان تمام رپورٹوں کی تردید کی ہے اور اعلان کیا ہے کہ ابوبکر البغدادی داعشی صفوں کو منظم کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔
عراق و شام سے داعش گروہ کا تقریبا صفایا ہو جانے کے باوجود ابوبکر البغدادی اس دہشت گرد گروہ کو باقی رکھنے کی کوشش کر رہا ہے اور یہ ایسی حالت میں ہے کہ اس وقت وہ عالمی سطح پر ایک ایسا دہشت گرد سرغنہ ہے کہ جس کی بین الاقوامی قانونی تنظیموں اور اداروں اور عالمی عدالت کو تلاش ہے۔

ٹیگس