صیہونی حکومت پر شام کا خوف طاری
شامی فوج کے ذریعے اسرائیل کا جنگی طیارہ مار گرائے جانے کے بعد وحشت میں مبتلا صیہونی حکومت نے مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقوں میں فوجی انتظامات مزید سخت کر دیئے ہیں۔
میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے اپنی فوج اور خاص طور سے فضائیہ کو پوری طرح چوکس کردیا ہے اور مقبوضہ فلسطین کے سرحدی علاقوں میں رہنے والوں سے کہا ہے کہ وہ تا اطلاع ثانوی پناہ گاہوں سے باہر نہ آئیں۔کہا جارہا ہے کہ اسرائیلی فوج علاقے میں مزید نئی پناہ گاہیں تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور شام کی سرحد کے ساتھ ملنے والے علاقوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔حیفا کی بلدیہ نے بھی شمالی سرحدی علاقوں میں جاری سیکورٹی بحران کے نتیجے میں پیدا ہونے والے کسی بھی صورتحال پر قابو پانے کے لے نئی پناہ گاہیں تعمیر کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔دوسری جانب فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی نے شامی فوج کے ہاتھوں اسرائیلی جنگی طیارہ مار گرائے جانے کو، صیہونی حکومت کے منہ پر زور دار طمانچہ قرار دیا ہے۔تحریک جہاد اسلامی کے پریس سیکریٹری داؤد شہاب نے کہا ہے کہ یہ نہ صرف اسرائیل کے منہ پر زور در طمانچہ ہے بلکہ خطے میں امریکہ اور اسرائیل کی تسلطہ پسندی پر بھی کاری ضرب ہے۔انہوں نے کہا کہ شامی فوج کے ہاتھوں اسرائیل کا جنگی طیارہ مار گرائے جانے سے فلسطینیوں اور ان کی تحریک مزاحمت کے حوصلے بلند ہوئے ہیں اور آج ہم اسرائیل کے مقابلے کے لے پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ خود کو طاقتور محسوس کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے حملوں کا جواب دینا شامی حکومت کا جائز اور قانونی حق ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ خطے کے ممالک اسرائیلی جارحیت کا جواب دینے کی توانائی رکھتے ہیں۔داؤد شہاب نے مزید کہا کہ اسرائیلی طیارے کی سرنگونی کا پیغام یہ ہے کہ شام کے عوام اور حکومت، صہیونی حکومت اور امریکہ کے وحشیانہ اقدامات کے مقابلے میں پوری طرح پر عزم ہیں۔قابل ذکر ہے کہ شام کے ایئر ڈیفینس یونٹ نے ہفتے کی صبح اپنی سرزمین پر جارحیت کرنے والے اسرائیل کے ایف سولہ جنگی طیارے کو مار گرایا تھا۔شام کے ایئر دیفنس یونٹ کے ہاتھوں اسرائیل کا ایف سولہ طیارہ مار گرائے جانے کے تھوڑی دیر کے بعد اسرائیلی جنگی طیاروں نے ایک بار پھر شامی کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کرتے ہوئے دمشق کے نواحی علاقے پر بمباری کی ہے۔