شام: غوطہ شرقی میں مزید کئی علاقوں کی آزادی
شامی فوج نے غوطہ شرقی میں کارروائی جاری رکھتے ہوئے مزید دو اہم علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق ایسی حالت میں کہ غوطہ شرقی کے علاقے میں شامی فوج کی مسلسل پیش قدمی جاری ہے اور دہشت گردوں میں افراتفری مچی ہوئی ہے شامی فوج نے منگل کے روز اس علاقے میں سبقا اور حموریہ نامی دو اہم علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا۔
اس سے قبل شامی فوج نے غوطہ شرقی میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری رکھتے ہوئے المحمدیہ اور بیت نایم نامی علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرایا تھا۔
شام کے اخبار الوطن نے بھی لکھا ہے کہ شامی فوج نے غوطہ شرقی میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے زیرقبضہ چالیس فیصد علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا ہے اور ان علاقوں پر اب شامی فوج کا مکمل کنٹرول ہے۔
شام میں روسی فوج سے وابستہ حمیمیم فوجی اڈے نے بھی اعلان کیا ہے کہ غوطہ شرقی میں شامی فوج کی کارروائی اب تک اطمینان بخش رہی ہے اور شامی فوج مغرب کے علاقے سے بھی غوطہ شرقی میں پیش قدمی شروع کرنے والی ہے۔
دریں اثنا شام کی وزارت خارجہ نے منگل کی رات تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ غوطہ شرقی کے بارے میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں برطانیہ کی مجوزہ قرارداد، شام کے بے گناہ عوام کے خلاف وحشیانہ جرائم جاری رکھنے کے لئے دہشت گردوں کو پیغام دیئے جانے کے مترادف رہی ہے۔
برطانیہ نے پیر کو دہشت گردوں کی حمایت جاری رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں ایک قرارداد کا مسودہ پیش کیا جس میں غوطہ شرقی کے بارے میں فوری طور پر تحقیقات کئے جانے کا مطالبہ کیا گیا۔
امریکہ و برطانیہ کے دباؤ پر یہ قرارداد چار مخالف ووٹوں کے مقابلے میں انتیس موافق ووٹوں سے منظور کر لی گئی جبکہ چودہ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
شام کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ برطانیہ کا یہ اقدام مکمل سیاسی اور اس مقصد کے حصول کے لئے اقوام متحدہ خاص طور سے انسانی حقوق کونسل کو استعمال کئے جانے کا ایک نمونہ ہے۔