Mar ۲۰, ۲۰۱۸ ۱۴:۲۸ Asia/Tehran
  • سلامتی کونسل میں شام مخالف کوشش شکست سے دوچار

اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار جعفری نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل میں مغرب کی جانب سے شام میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے الزامات کے حربے ناکام ہو گئے۔

ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار جعفری نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ مغرب نے شام میں مداخلت کے لئے ہر قسم کے ہتھکنڈے استعمال کئے، کہا ہے کہ ان کے ملک نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کی تنظیم او پی سی ڈبلیو کو ایسی دستاویزات فراہم کی ہیں کہ جن سے یہ بات ثابت ہو جاتی ہے کہ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے کئے جانے والے تمام دعوے جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔
انھوں نے کہا کہ شام میں شکست سے دوچار ہونے کے بعد مغرب کی جانب سے دمشق کی حکومت پر دہشت گردوں کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کئے جانے جیسے الزامات عائد کئے جا رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس، جو پیر کی رات شام میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا بہانہ بنا کر امریکہ کی سرکردگی میں مغرب کی درخواست پر تشکیل پایا، روس اور چین کی مخالفت کے بعد ناکام ہو گیا۔
اس سلسلے میں روس اور چین کی مخالفت اور اس مسئلے کا سلامتی کونسل میں جائزہ لئے جانے کے بارے میں روس کے موقف اور امریکہ و فرانس کے مواقف کے پیش نظر ووٹنگ ہوئی اور پھر شام کے بارے میں اس مسئلے سے متعلق جائزہ لئے جانے کی حمایت میں لازمی ووٹ نہ مل پانے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا یہ اجلاس بیس منٹ میں ہی ختم ہو گیا۔
دوسری جانب شام کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئرمین کے نام اپنے الگ الگ مراسلوں میں ترک فوج کی جانب سے شہر عفرین پر قبضے اور اس شہر کے عوام کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے شام سے غاصب فوج کے فوری انخلا کا مطالبہ کیا۔
ترک فوج نے فری سیرین آرمی کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے عفرین میں دہشت گردی کے خلاف مہم کے بہانے شمالی شام پر بیس جنوری سے حملے شروع کئے ہیں جبکہ ترکی نے اپنی اس فوجی کارروائی کا مقصد ترکی کی پی کے کے اور شام کی ڈیموکریٹک یونین کا قلع قمع کرنا بتایا ہے۔

ٹیگس