Mar ۲۱, ۲۰۱۸ ۰۶:۴۲ Asia/Tehran
  • حضرت امام علی نقی (ع) کی شہادت کا غم

فرزند رسول امام علی نقی علیہ السلام کے یوم شہادت کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران،عراق،لبنان،پاکستان،ہندوستان، شام اور کئی دوسرے ممالک میں سوگواری و عزاداری کی مجالس منعقد ہو رہی ہیں۔

حضرت امام علی نقی علیہ السلام پندرہ ذی الحجہ دو سوبارہ ہجری قمری کو مدینہ منورہ کے قریب اس دنیا میں تشریف لائے اور تین رجب فرزند رسول امام علی نقی علیہ السلام کا یوم شہادت ہے۔ اسی مناسبت سے ایران کے سبھی چھوٹے بڑے شہروں کی مساجد اور امام بارگاہوں میں مجالس عزا منعقد کی جا رہی ہیں اور علمائے کرام امام علی نقی علیہ السلام کے فضائل و مصائب بیان کررہے ہیں۔ اسی مناسبت سے مرکزی مجالس عزا کا اہتمام مشہد مقدس میں امام رضاعلیہ السلام کے حرم مطہر اور قم میں جناب فاطمہ معصومہ قم سلام اللہ علیہا کے حرم میں کیا گیا جہاں زائرین اور سوگواروں نے دسویں امام کے سوگ میں اشک غم بہائے اور مجالس کا یہ سلسلہ بدستور جاری ہے –

عراق کے شہر سامرا میں جہاں امام علی نقی علیہ السلام کا روضہ واقع ہے سوگواروں اور زائرین کی بہت بڑی  تعداد موجود ہے جو  امام کے حضور اشکوں کا نذرانہ پیش کررہی ہے - اس موقع پر سامرا میں سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئےگئے ہیں اور 4 ہزار اہلکار سکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

کربلائے معلی، نجف اشرف اور کاظمین میں بھی امام علی نقی علیہ السلام کی تاریخ شہادت کی مناسبت سے مجالس غم اور نوحہ و ماتم کا سلسلہ جاری ہے جبکہ لبنان،پاکستان،ہندوستان، شام اور کئی  دوسرے ممالک میں سوگواری و عزاداری کی مجالس منعقد ہو رہی ہیں۔

حضرت امام علی نقی علیہ السلام نے اپنے دور کے ظالم حاکموں کی تمام تر سختیوں کے باوجود اصل اسلام کے درخشاں چہرے کو دنیاوالوں کے سامنے پیش کیا - آپ نے اپنے علم کے بحربیکراں سے بہت سے شاگردوں کو سیراب کیا-

غم و اندوہ کے اس موقع پر سحر عالمی نیٹ ورک اپنے تمام سامعین،ناظرین اور کرم فرماوں کی خدمت میں دلی تعزیت پیش کرتا ہے۔

 

ٹیگس