یمن میں انسانی المیہ
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف نے خبردار کیا ہے کہ یمن میں ہیضہ پھر سے وبائی شکل اختیار کر سکتا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یونیسیف نے کہاکہ امدادی اداروں کو یمن میں متاثرہ شہریوں تک رسائی دی جائے۔ یونیسیف کے ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ گیرٹ کاپلیائرے نےکہا کہ یمن کے تمام علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کی اجازت دی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سوچنا بے وقوفی ہو گی کہ ہیضے کی وبا یمن میں دوبارہ نہیں لوٹ سکتی۔
واضح رہے کہ یمن اس وقت شدید انسانی بحران کا شکار ہے جہاں 83 لاکھ افراد درآمدی خوراک پر انحصار کرتے ہیں ۔ اقوام متحدہ کی جانب سے قحط سے متاثرہ بچوں کے لیے فوری کارروائی پر زور دیا گیا ہے ۔
سعودی عرب نے امریکہ کی حمایت میں مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے جس میں اب تک تیس ہزار سے زائد یمنی شہری شہید و زخمی اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔
یہ حملے یمن کے عوام کے قتل عام کے علاوہ اس ملک کی بنیادی تنصیبات کی بھی ویرانی اور تباہی و بربادی کا باعث بنے ہیں۔
سعودی عرب نے اس ملک کے عوام کو شدید محاصرے میں رکھا ہے اور اس وقت یمنی عوام وسیع پیمانے پر انسانی بحران سے دوچار ہیں کہ جسے صدی کا انسانی المیہ کہا جا رہا ہے۔