شام پر امریکی اور برطانوی جارحیت
امریکہ اور برطانیہ نے شام پر تازہ حملے کئے ہیں
دمشق سے موصولہ میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ پیر کی صبح امریکہ اور برطانیہ نے اردن میں قائم اپنے فوجی اڈوں سے شام کے صوبے حماہ اور حلب میں شامی فوج کے ٹھکانوں پر کئی میزائل فائر کیے ہیں۔
اسکائی نیوز نے حماہ کے نواح میں شامی فوج کے ایک اسلحہ گودام میں آگ کی خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ شام فوج کے سینتالیسویں بریگیڈ کی چھاونی امریکی اور برطانوی میزائلوں کا نشانہ بنی ہے۔مقامی ذرائع نے مغربی حماہ کے شہر سلحب کے نواحی علاقے میں واقع شامی فوج کے ایک اور اسلحہ گودام میں شدید دھماکوں کی خبر دی ہے۔
المیادین ٹی وی نے بتایا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے داغے جانے والے کئی میزائل حلب ایئرپورٹ کے شمال میں واقع المالکیہ ٹاؤن پر بھی گرے ہیں۔
بعض میڈیا رپورٹوں میں بتایا ہے کہ اردن کی سرزمین سے کیے جانے والے اس حملے میں اسرائیلی حکومت بھی شامل ہے۔
خطے کے معاملات میں خود کو غیر جانبدار ظاہر کرنے کی کوشش کرنے والا ملک اردن عملی طور پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی علاقائی پالیسیوں پر بے چون و چرا عمل کرتا رہا ہے۔ اردن نہ صرف خطے میں سرگرم دہشت گردوں کی حمایت کرنے والا اہم ملک شمار ہوتا بلکہ عراق اور شام کے بحران میں بھی اس نے اہم کردار ادا کیا ہے۔شام مخالف بعض عرب ملکوں کی خفیہ ایجنسیوں کا مشترکہ کنٹرول روم بھی اردن کی سرزمین پر قائم ہے جہاں سے شام کی قانونی حکومت کی خلاف لڑنے والے دہشت گردوں کو کمانڈ دی جاتی ہیں۔