سعودی جرائم کی تحقیقات کرائی جائیں، یمن کی جرنلسٹ یونین کا مطالبہ
یمن میں جرنلسٹ یونین نے مطالبہ کیا ہے کہ میڈیا اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے خلاف سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں اور جرائم کی تحقیقات کرائی جائیں -
یمن میں صحافیوں یا جرنلسٹوں کی یونین نے آزادی صحافت کے عالمی دن کی مناسبت سے اپنے ایک بیان میں یمن میں جرنلسٹوں اور صحافیوں کے خلاف سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے وحشیانہ حملوں اور جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے-
یمن میں جرنلسٹ یونین نے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے حملوں میں ایک سو اسّی صحافیوں کی ہلاکتوں، میڈیا کے بائیس دفاتراور ریڈیو و ٹیلی ویژن سے متعلق تیس عمارتوں کی نابودی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے حریت پسندوں کو چاہئے کہ وہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے مقابلے میں اٹھ کھڑے ہوں-
یمن سے ہی ایک خبر یہ بھی ہے کہ سعودی عرب کے سرحدی سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے صوبہ صعدہ میں ایک بے گناہ یمنی شہری کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے-
دوسری جانب یمنی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے سعودی جارحیت کے جواب میں یمن کے شمالی صوبے الجوف کے المصلوب علاقے میں سعودی عرب اور اس کے اتحادی فوجی ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے جس میں سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں کے متعدد فوجی ہلاک ہو گئے-
ادھر سعودی عرب کے اندر عسیر کے علاقے اضیق میں سعودی اتحادی فوجیوں کے گھسنے کی کوشش کو یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے ناکام بناتے ہوئے ان کے حملے کو پسپا کر دیا اور ان کے بھاری فوجی ساز و سامان کو بھی ضبط کر لیا-
اس درمیان یہ بھی اطلاعات ہیں کہ متحدہ عرب امارات کا پانچواں طیارہ چار بکتر بندگاڑیاں لے کر یمن کے جزیرہ سقوطرا کے ہوائی اڈے پر اترا ہے- جزیرہ سقوطرا خلیج عدن اور بحر ہند کے درمیان اور صومالیہ کے ساحلوں کے قریب واقع ہے- اس جزیرے پر متحدہ عرب امارات کے فوجیوں کا کنٹرول ہونے سے قبل مفرور صدر منصورہادی کے فوجیوں کا قبضہ تھا-
خبر رساں ایجنسی اناتولی کے حوالے سے خبر ہے کہ یمن کے مفرور صدر منصور ہادی اور متحدہ عرب امارات کے حکام کے درمیان شدید اختلافات کے بعد متحدہ عرب امارات کے سو سے زائد فوجی اچانک اس جزیرے میں اتر گئے اور منصور ہادی کے فوجیوں کو وہاں سے نکال باہر کر دیا-
متحدہ عرب امارات نے یہ اقدام ایک ایسے وقت کیا ہے جب منصورہادی کی درخواست پر سعودی حکام نے اس جزیرے میں کشیدگی کو دور کرنے کے لئے ایک وفد وہاں روانہ کیا تھا-
یمن میں گذشتہ تین سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے بعد سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اختلاف بڑھتا جا رہا ہے۔