دہشت گرد عناصر ہتھیار ڈال دیں، شامی فوج
شامی فوج نے صوبہ ادلب کے مختلف علاقوں میں پمفلٹ گرا کر وہاں موجود دہشت گردوں سے کہا ہے کہ وہ ہتھیار ڈال دیں۔
شامی اخبار الوطن نے لکھا ہے کہ فوج نے یہ پمفلٹ ایک ایسے وقت گرایا ہے جب ترک فوج مختلف مسلح گروہوں کے درمیان جنگ و خونریزی ، دہشت گردوں کے ہاتھوں لوگوں کے قتل اور اغوا جیسے واقعات کو روکنے میں ناکام ہوگئی ہے۔
قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ہونے والے سمجھوتے کے مطابق ترکی شام کے صوبہ ادلب میں لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کا ذمہ دار ہے اور اس نے اس صوبے کی سرحدوں پر بارہ چیک پوسٹیں قائم کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔
ایک اور خبر میں کہا گیا ہے کہ شامی فوج نے دیر الزور میں اپنے اڈوں پر داعش کے حملوں کو پسپا کردیا ہے۔شامی فوج کے دستوں نے داعش کے حملے کو ناکام بنانے کی کارروائی کے دوران دسیوں دہشت گردوں کو ہلاک یا زخمی کیا ہے۔
شامی فوج نے گذشتہ چند ہفتوں سے صوبہ دیرالزور کے علاقے المیادین میں داعش کے خلاف کارروائیاں شروع کررکھی ہیں اور اب تک وہ پندرہ ہزار مربع کلومیٹر کا علاقہ آزاد کراچکی ہے۔