نائیجیریا میں اسلامی تحریک کے رہنما کی رہائی کا مطالبہ
نائیجیریا کے مسلمانوں نے دارالحکومت ابوجا میں مظاہرہ کرکے اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ شیخ زکزکی کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے رکن ابوحامد نے اعلان کیا ہے کہ دارالحکومت ابوجا کے باشندوں نے اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی رہائی کے لئے مظاہرہ کیا ہے۔
نائیجیریا کے دارالحکومت ابوجا کے سیکڑوں روزے دار باشندوں نے اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ زکزکی اور ان کی اہلیہ کی حمایت میں مظاہرہ کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
ابوحامد کے مطابق مظاہرے کے شرکا نے آیت اللہ زکزکی کی حمایت میں نعرے لگاتے ہوئے نائیجیریا کی حکومت کے اقدامات کو امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کے مفادات کا حامل قرار دیا۔
رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی فوری اور غیرمشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دو ہزار پندرہ میں ریاست کدونا کے شہر زاریا کے حسینیہ بقیۃ اللہ پر حملے میں شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔
اس حملے میں سیکڑوں کی تعداد میں بےگناہ مسلمان شہری شہید و زخمی ہو گئے تھے جن میں آیت اللہ زکزکی کے کئی بیٹے بھی شامل ہیں۔ واقعے کے دوران فوج نے زخمی حالت میں آیت اللہ زکزکی کو گرفتار کرکے جیل میں بند کر دیا جس کے بعد احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ نائیجیریا کی سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود اس ملک کی حکومت اور فوج آیت اللہ زکزکی کو رہا کرنے سے گریز کر رہی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی دو ہزار سترہ میں اعلان کیا ہے کہ نائیجیریا کے حکام کو چاہئے کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق شیخ ابراہیم زکزکی اور ان کی اہلیہ کو فوری طور پر رہا کریں۔
نائیجریا کی حکومت نے آیت اللہ شیخ زکزکی کی غیرقانونی گرفتاری کے خلاف رائے عامہ کے دباؤ کے ردعمل میں ان کے خلاف نئے بے بنیاد الزامات عائد کر دیئے ہیں۔
واضح رہے کہ نائیجیریا کے مسلمان مسلسل احتجاجی مظاہرے کر کے قانون کے مطابق اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ شیخ زکزکی کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ اس ملک کی حکومت نے نائیجیریا کے مسلمانوں کے خلاف اپنی دشمنانہ پالیسیوں کا دائرہ مزید وسیع کر دیا ہے۔