Jun ۱۳, ۲۰۱۸ ۱۵:۲۱ Asia/Tehran
  • سلامتی کونسل امریکی اتحاد کی جارحیت بند کرائے، شام کا مطالبہ

حکومت شام نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئرمین کے نام اپنے مراسلے میں شامی قوم کے خلاف امریکہ کی جاری جارحیت پر احتجاج کیا ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق شام کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئرمین کے نام اپنے مراسلے میں صراحت کے ساتھ کہا ہے کہ شامی قوم کے خلاف امریکی جرائم اور اس کی جانب سے دہشت گردوں کی مسلسل حمایت، بین الاقوامی قوانین کے نفاذ میں سلامتی کونسل کی غفلت و لاپرواہی برتے جانے کی علامت ہے۔
اس مراسلے میں کہا گیا ہے کہ امریکی اتحاد نے اتوار کے روز صوبے حسکہ کے رہائشی علاقوں پر بمباری کی جس میں ایک ہی گھرانے کے بارہ افراد جاں بحق ہو گئے جن میں کئی عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔
شام کی وزارت خارجہ نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ دمشق، ایک بار پھر سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتا ہے وہ عالمی امن و سلامتی کے تحفظ میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل اور اس قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لئے فوری طور پر موثر اقدام عمل میں لائے۔
شام کی وزارت خارجہ نے اس سے قبل بھی کئی بار اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئرمین کے نام اپنے مراسلوں میں مطالبہ کیا ہےےکہ وہ شام میں امریکی جرائم بند کرائیں۔
امریکہ نے حالیہ برسوں کے دوران دہشت گردی کے خلاف مہم کے بہانے عراق و شام میں بڑی تعداد میں عام شہریوں کا قتل عام کیا ہے۔
عراق و شام میں امریکی زیرکمان نام نہاد اتحاد کے حملوں پر نظر رکھنے والے گروپ نے اعلان کیا ہے کہ دو ہزار چودہ سے اب تک عراق و شام پر امریکی بمباری میں تین ہزار سے زائد عام شہری مارے جا چکے ہیں۔
دہشت گردی کے خلاف مہم کے بہانے امریکہ کا یہ نام نہاد اتحاد، بارک اوباما کے دور حکومت میں قائم ہوا تھا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ باضابطہ رپورٹوں کی بنیاد پر امریکہ اور اس کے مغربی و عرب اتحاد ی ہی دہشت گرد گروہوں کے حقیقی حامی شمار ہوتے ہیں۔

ٹیگس