بصرے کے واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کا حکم
عراق کے وزیر داخلہ نے بصرہ کے واقعے میں ملوث عناصر اور اپنی ذمہ داریوں پر عمل نہ کرنے والے عہدیداروں کے خلاف مقدمہ چلائے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
بغداد میں پارلیمنٹ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عراق کے وزیر داخلہ قاسم الاعرجی نے کہا ہے کہ بصرے میں عوامی املاک کو نقصان پہنچانے اور مظاہرین پر حملہ کرنے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حکم دے دیا گیا ہے۔
عراقی پارلیمینٹ کے خصوصی ہنگامی اجلاس میں وزیر اعظم حیدر العبادی بھی موجود تھے۔
عراق کے وزیر داخلہ نے بعض سیکورٹی عہدیداروں کی تبدیلی کا بھی اعلان کیا اور یہ بات زور دے کر کہی کہ عراق میں قائم غیر ملکی سفارت خانوں اور قونصل خانوں کی حفاظت مزید سخت بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
عراق کا صوبہ بصرہ اور اس کا مرکزی شہر پچھلے کئی روز سے عوامی مظاہروں کی زد پر ہے اور معاشی ابتری، بے روزگاری اور کرپشن کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران جمعے کی شب بعض شرپسند افراد نے ایرانی قونصل خانے پر بھی حملہ کر کے عمارت میں آگ لگا دی تھی۔
ادھرے مظاہروں کے منتظمین کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کرنے والوں سے لاتعلقی کا اعلان کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ عراق کے دشمنوں نے عوامی مظاہروں سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے مذموم مقاصد پورے کرنے کی کوشش کی ہے۔
عراق کی حکمت ملی پارٹی کے سربراہ نے بھی بصرے میں ایرانی قونصل خانے نیز سرکاری اور نجی املاک اور دفاتر پر شرپسندوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
الفتح اور دولت قانون نامی دھڑوں پر مشتمل گرینڈ نبا الائینس نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بیرونی حمایت یافتہ شرپسندوں نے بصرہ میں ہونے والے پرامن عوامی مظاہرے کو سبوتاژ کرنے کے لیے سرکاری اور نجی املاک پر حملے کیے اور انہیں آگ لگانے کی کوشش کی ہے۔
عراق کی عصائب اہل الحق نامی تنظیم کے سربراہ شیخ قیس خزعلی نے بھی اپنے ایک بیان میں ملک کی صورت حال کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے وزیراعظم حیدر العبادی کے فوری استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔ شیخ قیس خزعلی نے مزید کہا کہ امریکہ ایک بار پھر عراق کے حصے بخرے کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور بصرہ کے حالیہ واقعات نے واشنگٹن کے مذموم مقاصد کو واضح کر دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عراق کے جنوبی صوبے بصرہ میں ہونے والے مظاہروں کے دوران دس افراد جاں بحق اور سو سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ زخمی ہونے والوں میں متعدد سیکورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔