Sep ۱۵, ۲۰۱۸ ۱۵:۵۹ Asia/Tehran
  • شامی فوج کے حملے میں جبہت النصرہ کا سرغنہ ابو عمر ہلاک

شامی فوج نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن تیز کر دیا ہے اور صوبہ حماہ کے نواحی علاقے جنابرہ پر حملہ کر کے جبہت النصرہ کے سرغنہ ابو عمر الدمشقی کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ دوسری جانب اطلاعات ہیں امریکہ شام میں مزید غیر قانونی فوجی اڈے قائم کر رہا ہے جس کا مقصد دہشت گردوں کو شام میں کسی نہ کسی شکل میں باقی رکھنا ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس اے این اے کی رپورٹ کے مطابق شامی فوج کے جوانوں نے مغربی صوبے حماہ کے شمالی نواحی علاقے جنابرہ میں جبہت النصرہ نامی دہشت گرد گروہ کے خفیہ ٹھکانے پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں اس گروہ کا ایک سرغنہ خالد التیبانی عرف ابوعمر الدمشقی اپنے متعدد ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گیا۔
شامی فوج نے المصاصنہ ٹاون کے قریب کتاب العزہ نامی دہشت گرد گروہ کے عناصر کو بھی اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب شامی حکومت کے مسلح مخالفین سے وابستہ فری سیرین آرمی کی فوجی کونسل نے شمالی حلب کے نواحی شہر اخترین سے حکومت کے شام کے حامی خاندانوں کو  بے دخل کردینے کا حکم جاری کر دیا ہے۔
اخترین شہر ترک انٹیلی جینس کی نگرانی میں کام کرنے والے فرات شیلڈ گروہ کے قبضے میں ہے۔ شمال مغربی شام اور خاص طور سے صوبہ ادلب اور صوبہ حلب کے ترک سرحد سے ملنے والے نواحی علاقوں میں دہشت گردوں کے آخری ٹھکانے باقی بچے ہیں اور شامی حکومت نے انہیں آزاد کرانے کا اعلان کر رکھا ہے۔
ایک اور اطلاع کے مطابق امریکہ شمالی شام میں مزید غیر قانونی فوجی اڈے قائم کر رہا ہے جن کا مقصد شام میں دہشت گردوں کو حتمی شکست سے بچانا ہے۔
اطلاعات کے مطابق امریکی فوج نے دیرالزور کے جنوب مشرقی علاقے میں جہاں تیل کے سب سے بڑے ذخائر واقع ہیں، دریائے فرات کے کنارے ایک اور فوجی اڈہ قائم کرنا شروع کر دیا ہے۔ مذکورہ فوجی اڈے کے قیام سے امریکی فوج کو شام کی دو بڑی آئیل فیلڈز التنک اور العمر پر تسلط حاصل ہو جائے گا۔
امریکہ شام کے صوبے حلب کے شمال مشرق میں واقع سرین کے فوجی اڈے کو بھی توسیع دے رہا ہے۔ سرین کا فوجی اڈہ شام میں امریکی فوج کا سب سے بڑا اڈہ شمار ہوتا ہے ۔امریکی فوج اسے ہیلی پیڈ کے طور پر استعمال کرتی ہے اور یہاں جدید ترین ریڈار سمیت بہت سے جنگی آلات نصب کیے جا چکے ہیں۔سرین کا علاقہ کوبانی شہر کے قریب واقع ہے جس پر کرد فورس کا قبضہ ہے۔
امریکی فوج نے شام کے شہر قامشلی کے رہائشی علاقوں کے قریب بھی نئے فوجی اڈے کے قیام کا آغاز کر دیا ہے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ شام میں نئے امریکی فوجی اڈوں کے قیام سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ امریکہ طویل عرصے تک شام میں رہنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ٹیگس