Oct ۰۷, ۲۰۱۸ ۰۹:۳۴ Asia/Tehran
  • رات کے خوفناک خواب سے صیہونیوں کی نیندیں حرام !!!

رات کا خوفناک خواب، یہ غزہ کے شہریوں کا اسرائیل سے مقابلے کے نئے ہتھیار کا نام ہے۔

فلسطینی جوانوں نے اسرائیل اور سرحد پر واقع یہودی کالونیوں میں رہنے والوں کے لئے نئے ہتھیاروں کے استعمال کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور اس کا نام رکھا ہے، رات کا خوفناک خواب ۔

در اصل اسرائیل نے غزہ پٹی کا برسوں سے محاصرہ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے اسے دنیا کی سب سے بڑی جیل تک کہا جاتا ہے۔ اس علاقے کے رہائیشیوں نے کئی مہینوں سے واپسی مارچ کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کے دوران وہ اپنے حقوق کی بازیابی اور غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کے لئے پر امن مظاہرے کرتے ہیں تاہم انہیں اسرائیلی فوجیوں کی گولیوں سے جواب دیا جاتا ہے۔ اب تک تقریبا دو سو سے زائد فلسطینی اس طرح کی فائرنگ میں شہید ہو چکے ہیں۔

چونکہ فلسطینیوں کے پاس اسلحے نہیں ہیں اس لئے وہ اسرائیل سے مقابلے کے لئے روز بروز نئے راستے تلاش کرتے ہیں۔

کچھ دنوں سے آگ لگانے والی پتنگوں سے انہوں نے اسرائیلی حکام کی نیند اڑا رکھی ہے کیونکہ ان پتنگوں سے کروڑوں ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے کیونکہ اس سے اسرائیلوں کی زرعی زمینوں اور کھیت کھلیان میں آگ لگ جاتی ہے۔

اب فلسطینیوں نے نیا طریقہ تلاش کر لیا ہے کہ رات میں دو تین سو نوجوان جمع ہوتے ہیں اور سرحد پر جاکر ڈھول تاشے بجاتے ہیں اور بلند آواز میں گاتے ہیں۔

گاتے بجاتے اور خوب شور مچاتے یہ نوجوان کبھی کبھی آگ لگانے والی پتنگیں بھی اسرائیل کی جانب اڑا دیتے ہیں جس سے آگ لگ جاتی ہے۔ اس حوالے سے اسرائیلی حکام اور ابو کرم سالم میں شہری کونسل کے ترجمان رونی کیرن نے کہا کہ رات کو ہونے والا یہ ہنگامہ، ایک خوفناک خواب کی طرح ہے، وہ ساونڈ بم پھنک کر ہنگامہ شروع کرتے ہیں اب تو بہت زیادہ ڈر محسوس ہوتا ہے۔

ٹیگس