قنیطرہ پاس پر شام کا پرچم لہرا دیا گیا
پانچ سال کے بعد شام اور مقبوضہ جولان کے درمیان واقع قینطرہ پاس پر شام کا پرچم لہرا دیا گیا ہے۔
قنیطرہ پاس پر شام کا پرچم دوبارہ لہرائے جانے کی تقریب میں صوبے گورنر اور دیگر اعلی حکام شریک تھے۔قنیطرہ پاس پر پانچ سال قبل امریکہ اور اس کے علاقائی اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں نے قبضہ کرلیا تھاجس کے بعد یہ گزرگاہ اسرائیل سے دہشت گردوں کی کمک اور رسد کے اہم راستے میں تبدیل ہوگئی تھی۔شامی فوج نے کچھ عرصہ قبل اس علاقے کو دہشت گردوں کے قبضے سے مکمل آزاد کرالیا ہے اور یہ پاس قنیطر اور شام کے مقبوضہ علاقوں میں رہنے والے لوگوں تک رسائی کا راستہ بن گیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ اسرائیل نے انیس سو سڑسٹھ سے شام کے علاقے جولان کے بعض علاقوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔مقبوضہ جولان کے باشندوں نے کئی بار اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس علاقے میں امن فوج تعینات کرے اور قنیطرہ پاس کو رفت آمد کے لیے کھولا جائے۔