حماس اور جہاد اسلامی کی جانب سے ایران پر نئی امریکی پابندیوں کی مذمت
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس اور جہاد اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے عوام کے خلاف یکطرفہ امریکی پابندیوں کی مذمت کی ہے۔
حماس اور جہاد اسلامی نے اپنے الگ الگ بیانات میں کہا ہے کہ نئی امریکی پابندیوں سے علاقائی امن و استحکام پر منفی اثرات مرتب ہوں گے جس کا مقصد امریکی سازشوں کے خلاف مزاحمتی فرنٹ کو کمزور کرنا ہے.
بیان کے مطابق، امریکہ نے ایسا قدم ناجائز صہیونی ریاست کی خواہشات کے مطابق اور عالم اسلام اور فلسطینی حقوق کے خلاف اٹھایا ہے.
حماس اور جہاد اسلامی تنظیم نے ایرانی قوم اور حکومت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کی طرح امریکہ کو اپنے اس اقدام میں بھی شکست کا سامنا ہوگا.
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے رواں برس آٹھ مئی کو ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکل جانے اور ایران کے خلاف پابندیاں اگست اور نومبر میں دوبارہ عائد کرنے کا اعلان کیا تھا- ان پابندیوں کو دو مرحلوں میں یعنی نوے روز سے ایک سو اسّی روز کے اندر عائد کئے جانے کا اعلان کیا گیا تھا- چنانچہ امریکی پابندیوں کے پہلے مرحلے کا نفاذ چھے اگست سے شروع ہوا تھا اور ایران مخالف امریکی پابندیوں کا دوسرا مرحلہ پانچ نومبر دو ہزار اٹھارہ سے شروع ہوا ہے۔