Nov ۲۸, ۲۰۱۸ ۱۸:۲۷ Asia/Tehran
  • یمن جنگ کے خاتمے سے متعلق سوڈانی رجحان پر سعودی عرب کی برہمی

یمن جنگ کے خاتمے کے سلسلے میں سوڈان میں پائے جانے والے رجحان پر سعودی عرب نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔

العربی و الجدید ویب سائٹ نے ایک رپورٹ میں مصر و سوڈان کے سفارتی ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ یمن میں سعودی عرب کی زیرکمان اتحاد کی جاری فوجی کارروائیوں کے مسئلے پر سعودی عرب کے ساتھ سوڈانی مواقف میں پائے جانے والے اختلاف پر ریاض نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

سوڈان کے ایک سفارتی ذریعے کا کہنا ہے کہ سوڈان میں انسانی صورت حال کے بارے میں بڑھتی ہوئی بین الاقوامی تنقید و نکتہ چینی اور سوڈان کو تنہائی سے باہر نکالنے اور پابندیوں کا خاتمہ کرنے کی سوڈان کی کوششوں کے تحت خرطوم نے ریاض سے مطالبہ کیا ہے کہ سوڈان میں جنگ کا خاتمہ کرنے کے لئے بین الاقوامی دباؤ اور مطالبے کو تسلیم کرے۔

اس ذریعے کا کہنا ہے کہ سوڈانی حکام نے  جنگ یمن میں شمولیت کی بنا پر خرطوم پر پڑنے والے اندرونی دباؤ سے سعودی عرب کے حکام کو باخبر کر دیا ہے۔

خرطوم نے اسی طرح اعلان کیا ہے کہ یمن کے خلاف جنگ کے میدان سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کے لئے وقت تعین کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

اس ذریعے کا کہنا ہے کہ سوڈانی حکام نے سعودی عرب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بحران یمن کا فوری طور پر خاتمہ کرنے کے لئے کوئی سیاسی راہ حل پیش کرے اور یمن کے خلاف جنگ کے خاتمے کے لئے کوئی تاریخ معین کرے۔

اس ذریعے کے مطابق سعودی عرب سے سوڈان کے اس مطالبے پر آل سعود حکومت چراغ پا ہو گئی ہے اور ریاض نے خرطوم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ موجودہ صورت حال کے پیش نظر اور علاقے کی صورت حال کی بہتری تک جنگ یمن کے مسئلے اور جنگ کے میدان سے فوجیوں کو واپس بلانے کے بارے میں کوئی بات نہ کرے مگر خرطوم نے ریاض کے اس مطالبے کو مسترد کر دیا ہے۔

سوڈان کی انٹیلی جینس تنظیم نے ریاض کے ساتھ خرطوم کے بڑھتے ہوئے تنازعہ کے چند روز کے بعد اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ ریاض نے خرطوم پر دباؤ ڈالنے کے مقصد سے سوڈانی مخالفین سے رابطے برقرار کر لئے ہیں۔

ٹیگس